توہین عدالت معاملہ میں پرشانت بھوشن کو لگا جھٹکا
سپریم کورٹ کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ ہمیں اس بات کو پرکھنے کی ضرورت ہے کہ پرشانت بھوشن کا بدعنوانی سے متعلق دیا بیان توہین عدالت کا معاملہ بنتا ہے یا نہیں؟ اس لئے اس معاملے کی سماعت کرنا ضروری ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 11 سال پرانے توہین عدالت معاملے کے معروف وکیل پرشانت بھوشن کی وضاحت کو نامنظور کرتے ہوئے میرٹ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پرشانت بھوشن کے خلاف توہین عدالت کا کیس جاری رہے گا۔ اب اس معاملے پر 17 اگست کو سماعت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں : انل کمبلے کا تجربہ پنجاب کے لئے مفید ثابت ہوگا: بریٹ لی
جسٹس ارون مشرا، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کرشنا مراری پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ ’’ہمیں اس بات کو (قانون کہ کسوٹی پر) پرکھنے کی ضرورت ہے کہ پرشانت بھوشن کا بدعنوانی سے متعلق دیا گیا بیان توہین عدالت کا معاملہ بنتا ہے یا نہیں؟ اس لئے اس معاملے کی سماعت کرنا ضروری ہے۔‘‘
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لئے 17 اگست کی تاریخ مقررکی ہے۔ پرشانت بھوشن نے عدالت کے کمرے میں دوبارہ روایتی طریقے سے سماعت دوبارہ شروع ہونے کے بعد اس کیس کو درج کرنے کی درخواست کی، لیکن اس سے انکار کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : کشمیر: مشتبہ ملی ٹنٹ حملے میں زخمی بی جے پی کارکن کی موت
پرشانت بھوشن کے والد اور سابق وزیر قانون شانتی بھوشن نے عدالت سے اپنی بات رکھنے کی اجازت طلب کی، لیکن جسٹس مشرا نے کہا کہ وہ انہیں 17 اگست کو سماعت کے دوران اپنی بات رکھنے کا موقع دیں گے۔ عدالت نے گزشتہ چار اگست کو اس معاملے میں حکم کو محفوظ رکھ لیا تھا۔ یہ معاملہ تہلکہ میگزین میں شائع پرشانت بھوشن کے انٹرویو سے متعلق ہے، جس میں انہوں نے عدلیہ میں بدعنوانی سے متعلق بیان دیئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Aug 2020, 1:09 PM