کشمیر: مشتبہ ملی ٹنٹ حملے میں زخمی بی جے پی کارکن کی موت
جموں و کشمیر میں بی جے پی کے صدر رویندر رینہ کا کہنا ہے کہ ہماری سیکورٹی فورسز جس طرح سے عسکریت پسندوں کا صفایا کر رہی ہے، اس سے وہ بوکھلاہٹ کے شکار ہیں اس لئے بی جے پی کارکنوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
سری نگر: وسطی کشمیر کے قصبہ بڈگام میں اتوار کو مشتبہ ملی ٹنٹوں کے حملے میں زخمی ہونے والا بی جے پی کارکن پیر کی علی الصبح سری نگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 38 سالہ بی جے پی کارکن عبدالحمید نجار ولد جمال نجار ساکنہ موہن پورہ پیر کی علی الصبح قریب پانچ بجے چل بسا۔ انہوں نے کہا کہ "عبدالحمید نجار کو پیٹ اور ٹانگ میں گولی لگی تھی۔ آپریشن کے بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ بیٹھے"۔
یہ بھی پڑھیں : کیا 15 اگست سے پھر سی اے اے مخالف تحریک شروع ہوسکتی ہے؟
ذرائع نے بتایا کہ عبدالحمید نے محض چھ ماہ قبل بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہیں پارٹی کے او بی سی مورچہ کا ضلع صدر بنایا گیا تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ عبدالحمید نجار اتوار کی صبح معمول کی طرح مارننگ واک پر نکلے تھے۔ تاہم جب وہ ریلوے سٹیشن کے نزدیک چہل قدمی اور جسمانی ورزش میں مصروف تھے تو اس دوران وہاں ملی ٹنٹ نمودار ہوئے جنہوں نے مذکورہ بی جے پی کارکن پر گولیاں چلائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ حملے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے جائے واردات پر پہنچ کر علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوچکے تھے۔ بی جے پی کارکن پر حملے کے بعد بڈگام میں مبینہ طور پر اس جماعت سے وابستہ پانچ کارکنوں نے علیحدگی اختیار کی ہے۔ ان پانچ کارکنوں نے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے بی جے پی سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں مشتبہ ملی ٹنٹوں نے بی جے پی کارکنوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے جس کے پیش نظر جہاں اب تک کم از کم پندرہ کارکنوں نے پارٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے وہیں درجنوں کارکن محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔ چھ اگست کو مشتبہ ملی ٹنٹوں نے ضلع کولگام کے ویسو قاضی گنڈ میں بی جے پی سرپنچ سجاد احمد کھانڈے پر اپنے گھر کے نزدیک گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔
قبل ازیں مشتبہ ملی ٹنٹوں نے 4 اگست کی شام دیر گئے اکھرن قاضی گنڈ میں بی جے پی پنچ عارف احمد پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے اور فی الوقت اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اس سے قبل ملی ٹنٹوں نے 8 جولائی کو قصبہ بانڈی پورہ میں بی جے پی کے ضلع صدر شیخ وسیم باری، ان کے والد بشیر احمد اور بھائی عمر بشیر پر گولیاں برسائی تھیں جس کے نتیجے میں ان تینوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔
وادی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور کارکنوں کی شکایت ہے کہ انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ بعض کی یہ بھی شکایت ہے کہ ان کے ساتھ سیکورٹی اہلکار مامور تھے لیکن پی ڈی پی – بی جے پی اتحاد ختم ہونے کے بعد ان سے یہ سیکورٹی واپس لے لی گئی۔ بی جے پی جموں و کشمیر کے جنرل سیکرٹری (آرگنائزیشنز) اشوک کول نے بتایا کہ انہوں نے اپنے رہنماؤں اور کارکنوں کی سیکورٹی اور محفوظ جگہوں پر رہائشی سہولیات کی فراہمی کا معاملہ پارٹی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا کے سامنے اٹھایا ہے۔ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے صدر رویندر رینہ کا کہنا ہے کہ ہماری سیکورٹی فورسز جس طرح سے عسکریت پسندوں کا صفایا کر رہی ہیں، اس کی وجہ سے یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور نتیجتاً وہ بی جے پی کارکنوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Aug 2020, 12:39 PM