دہلی میں میئر انتخاب تیسری بار ملتوی ہونا اقتدار کے تئیں عآپ اور بی جے پی کی لالچ کا غماز: چودھری انل کمار

دہلی کانگریس صدر چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ عآپ اور بی جے پی کی موقع پرستانہ سوچ کے سبب دہلی میونسپل کارپوریشن میں میئر انتخاب تیسری بار ملتوی ہو گیا اور یہ جمہوریت کا قتل ہے۔

چودھری انل کمار (کانگریس)
چودھری انل کمار (کانگریس)
user

قومی آواز بیورو

دہلی پردیش کانگیس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار کا کہنا ہے کہ عام آدمی پارٹی (عآپ) اور بی جے پی کی رسہ کشی اور منمانی کے سبب کارپوریشن کے میئر انتخاب کی تیسری کوشش بھی ناکام ہو گئی۔ اس طرح دونوں پارٹیوں نے جمہوری اصولوں اور ایوان کی اخلاقیات کی دھجیاں اڑا دی ہے۔ چودھری انل کمار نے مزید کہا کہ کارپوریشن انتخاب ہوئے ڈھائی ماہ ہو چکے ہیں اور اس کے باوجود عآپ و بی جے پی کے کونسلر ایوان میں پریزائڈنگ افسر کی موجودگی میں ایک دوسرے کو گالی گلوچ، شور شرابہ کر انتخابی عمل میں رخنہ اندازی پیدا کر رہے ہیں جس کا نتیجہ ہے کہ میئر کا انتخاب نہیں ہو سکا۔ اس ہنگامہ کی وجہ سے ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے 6 اراکین کا بھی انتخاب نہیں ہو سکا ہے جو جمہوریت کے قتل کے مترادف ہے۔

دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور عآپ موقع پرستانہ سوچ رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے 6 جنوری و 24 جنوری کو میئر کے انتخاب کی کوشش ناکام ہو گئی تھی، اور آج ایک بار پھر وہی کچھ ایوان میں دیکھنے کو ملا۔ ساتھ ہی چودھری انل نے کہا کہ کانگریس میئر انتخاب سے دور رہنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہے، کانگریس کونسلر انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔


چودھری انل کمار نے سوال اٹھایا کہ عآپ جب اکثریت کے ساتھ دہلی میونسپل کارپوریشن انتخاب جیت چکی ہے، تب انھیں نئے میونسپل الیکشن ایکٹ کے مطابق انتخاب کرانے میں پریشانی کیوں ہے؟ نئے اصول میں اگر ایلڈرمین کو میئر انتخاب میں ووٹ ڈالنے کا حق ہے تب عآپ آئینی عمل میں روک کیوں لگا رہی ہے؟ انھوں نے کہا کہ کارپوریشن میں میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین کے انتخابات اگر نہیں ہو پا رہے تو عدالت کا دروازہ کھلا ہے۔ بدعنوان بی جے پی اور عآپ دونوں اقتدار کی لڑائی میں مصروف ہیں، اور مفاد عامہ و دہلی کی ترقی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔ چودھری انل نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ میونسپل کارپوریشن میں اکثریت ہونے کے باوجود عآپ کونسلر خود کو بے بس ظاہر کر رہے ہیں، کہیں اس کے پیچھے کیجریوال کا ماسٹر مائنڈ تو نہیں؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔