بہار کے ضلع سارن میں 8 فروری تک سوشل میڈیا پر پابندی، افواہ پھیلانے والوں پر انتظامیہ کی سخت نظر

آئندہ دو دن تک فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹر، وی چیٹ، گوگل پلس، سنیپ چیٹ، ٹیلیگرام کزون، اسکائپ سمیت سبھی طرح کے سوشل نیٹورکنگ سائٹس پر کسی طرح کا پیغام، تصویر یا ویڈیو نہیں بھیجے جا سکیں گے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بہار کے ضلع سارن میں ایک نوجوان کا مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر قتل کیے جانے کے بعد پیدا تشدد کے پیش نظر پولیس نظامِ امن قائم کرنے میں مصروف ہے۔ علاقہ میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے اور کثیر تعداد میں ایس اے پی کے ساتھ ساتھ ایس ٹی ایف کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس درمیان خطہ میں نظامِ امن برقرار رکھنے اور کسی بھی طرح کی افواہ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ریاست کے محکمہ داخلہ نے سارن ضلع میں 8 فروری تک سوشل میڈیا سائٹس اور میسجنگ ایپس پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ کے حکم کے مطابق یہ پابندی 6 فروری کو دوپہر 1 بجے سے 8 فروری کو رت 11 بجے تک جاری رہے گا۔

ضلع سارن کے مانجھی تھانہ حلقہ واقع مبارکپور گاؤں میں وجئے یادو کے مرغا فارم میں تین دن پہلے مرغی چوری کے الزام میں تین نوجوانوں کی زبردست پٹائی کی گئی تھی۔ اس پٹائی میں امتیش کمار سنگھ کی موت ہو گئی جبکہ دو دیگر نوجوان سنگین طور پر زخمی ہو گئے۔ مبینہ طور پر اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کچھ دیہی عوام مشتعل ہو گئے اور ملزم کے گھر بھیڑ کی شکل میں پہنچ کر ہنگامہ کرنے لگے۔ اس دوران بھیڑ نے آگ زنی کی اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ اس واقعہ کے بعد پولیس سرگرم ہو گئی۔


پولیس سپرنٹنڈنٹ گورو منگلا نے بتایا کہ اس معاملے میں غیر ذمہ داری کے الزام میں تھانہ انچارج دیوانند کو معطل کر دیا گیا۔ علاقہ میں اور علاقہ کے آس پاس اضافی پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ دوسری طرف ایڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل جے ایس گنگوار نے بتایا کہ اس معاملے میں تین الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس میں قتل کے معاملے میں جہاں تین ملزمین کی گرفتاری ہوئی ہے، وہیں تشدد پھیلانے کے الزام میں بھی تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پورے معاملے کی جانچ کے لیے سب ڈویژنل پولیس افسر، سونپور کی قیادت میں خصوصی جانچ ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ ایڈیشنل پولیس ڈائریکٹر جنرل نے لوگوں سے افواہ نہیں پھیلانے کی بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قصورواروں کو کسی حال میں بخشا نہیں جائے گا۔ بھیڑ کو اکسانے والے لوگوں کو نشان زد کر کارروائی کی جائے گی۔ فی الحال علاقے میں کشیدگی برقرار ہے، لیکن حالات قابو میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔