فحش مواد کا بڑھتا ہوا رجحان ہمارے معاشرے اور ثقافت کو خراب کر رہا ہے: ماہورکر

متاثرین نے اپنے تکلیف دہ تجربات شیئر کیے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح مرد ایسے مواد کو دیکھ کر عصمت دری سمیت خواتین کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سیو کلچر سیو بھارت فاؤنڈیشن کے بانی ادے ماہورکر نے کہا کہ فحش مواد کا بڑھتا ہوا رجحان ہمارے معاشرے کو خراب کر رہا ہے، نوجوانوں کے ذہنوں میں برے خیالات بھر رہے ہیں اور اس کی وجہ سے جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں۔

گاندھی جینتی کے موقع پر منعقد عوامی سماعت پروگرام میں جنسی تشدد کے سینکڑوں متاثرین نے متحد ہو کر سماج کو آلودہ کرنے والے جنسی طور پر منحرف مواد پر فوری پابندی لگانے کا پرزور مطالبہ کیا۔ "عوامی سماعتوں" کا اہتمام جنسی طور پر منحرف مواد کی تیاری کے خلاف لڑنے والی تنظیموں نے کیا تھا۔ عوامی سماعت میں متاثرین نے اپنے تکلیف دہ تجربات شیئر کیے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح مرد ایسے مواد کو دیکھ کر عصمت دری سمیت خواتین کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔


تقریب کا اہتمام سیو کلچر سیو بھارت فاؤنڈیشن، پیپل اگینسٹ ریپ ان انڈیا، سمپورنا اور سیوا نیا نے کیا تھا۔
ماہورکر نے کہا کہ جنسی ہراسانی، عصمت دری اور استحصال کا شکار ہونے والوں نے نشاندہی کی کہ کس طرح فحش مواد کا پھیلاؤ خواتین کے خلاف جنسی تشدد کو فروغ دے رہا ہے۔ ان خواتین نے اپنے تجربات سے واضح کیا کہ اس قسم کے مواد کا بے قابو استعمال عام مردوں کو مجرم بنا رہا ہے۔

سیو کلچر بچاؤ بھارت فاؤنڈیشن نے یہ تحریک دو سال پہلے شروع کی تھی اور یہ مہم اب کروڑوں حامیوں کے ساتھ ایک قومی عوامی تحریک کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ آج کی عوامی سماعت اس لڑائی میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی ہے جس میں سوشل میڈیا، او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور انٹرنیٹ پر جنسی مواد کو ختم کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔