بی جے پی ایم ایل اے وکرم سینی کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد کھتولی میں سیاسی ہلچل، بڑی تعداد میں مظفرنگر پہنچے آر ایل ڈی لیڈران
کھتولی کو آر ایل ڈی کا گڑھ قرار دیا جاتا ہے، جسے بی جے پی نے 2017 کے انتخابات میں اس سے چھین لیا تھا۔ پارٹی اب اس سیٹ کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
مظفرنگر: اتر پردیش کی کھتولی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی وکرم سینی کے نااہل قرار دیئے جانے کے فوری بعد راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ 15 نومبر کو اس حلقے میں روڈ شو اور جلسہ عام کا اہتمام کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ کھتولی کو آر ایل ڈی کا گڑھ کہا جاتا ہے جسے 2017 کے انتخابات میں بی جے پی نے اس سے چھین لیا تھا۔ آر ایل ڈی اب اس سیٹ کو واپس لینا چاہتی ہے۔
قبل ازیں، آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری نے ریاستی اسمبلی کے اسپیکر ستیش مہانا کو خط لکھ کر پوچھا تھا کہ عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کے باوجود ایم ایل اے وکرم سینی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔
چودھری نے نفرت انگیز تقریر کیس میں عدالت کی طرف سے مجرم ٹھہرائے جانے کے بعد ایس پی ایم ایل اے محمد اعظم خان کو نااہل قرار دینے میں جلد بازی پر سوال اٹھایا تھا۔ پارٹی کے ریاستی تنظیم سکریٹری یش بیر سنگھ کے مطابق آر ایل ڈی نے کھتولی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کی تیاری شروع کر دی ہے۔ سنگھ نے کہا کہ آر ایل ڈی سربراہ 15 نومبر کو ہونے والے جلسہ عام میں بے روزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل کو اٹھائیں گے۔
خیال رہے کہ مظفر نگر فسادات سے وابستہ معاملہ میں 2 سال کی سزا سنائے جانے کے بعد سپریم کورٹ کے حکم کے پیش نظر مظفر نگر ضلع کے کھتولی اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی کی اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔ جس کے بعد اسمبلی سکریٹریٹ نے اس سیٹ کو خالی قرار دیا ہے اور پیر کو اس سلسلے میں حکم نامہ بھی جاری کر دیا ہے۔
اسمبلی کے پرنسپل سکریٹری پردیپ کمار دوبے کے ذریعہ جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وکرم سنگھ اتر پردیش اسمبلی انتخابات (2022) میں کھتولی اسمبلی حلقہ سے منتخب ہوئے تھے۔ اسپیشل سیشن جج ایم پی ایم ایل اے کی عدالت نے سینی کو مظفر نگر ضلع کے جانسٹھ تھانہ علاقے (کوال گاؤں) میں مختلف فوجداری دفعات میں درج مقدمات میں دو سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، اس لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق، یہ سیٹ 11 اکتوبر 2022 سے خالی تصور کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔