ٹوئٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسی کے انکشاف کے بعد سیاسی گھمسان، کانگریس نے کہا- ’اب کیا جواب دے گی مودی حکومت‘

ٹوئٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان میں کسان تحریک کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے ان پر بہت دباؤ ڈالا گیا تھا، جس پر کانگریس نے کہا کہ کیا مودی حکومت اس کا جواب دے گی؟

<div class="paragraphs"><p>جیک ڈورسی</p></div>

جیک ڈورسی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ٹوئٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسی کے بیان کے بعد ملک میں سیاسی گھمسان چھڑ گیا ہے۔ دراصل، جیک ڈورسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان میں کسان تحریک کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے ان پر بہت دباؤ ڈالا گیا تھا، جس پر کانگریس نے کہا کہ کیا مودی حکومت اس کا جواب دے گی؟

کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک ٹوئٹ میں کہا ’’مودی حکومت نے کسان تحریک کے دوران ٹوئٹر کو کسانوں اور کسانوں کے اکاؤنٹس بند کرنے پر مجبور کیا، حکومت یا ٹوئٹر پر تنقید کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹس بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور کمپنی کو اکاؤنٹس بند کرنے پر مجبور کیا۔ ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارے۔ اس بات کا اعتراف ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق سی ای او جیک ڈورسی نے ایک انٹرویو کے دوران کیا۔


یوتھ کانگریس اور نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا نے بھی ڈورسی کے دعوے کی کلپ ٹوئٹر پر شیئر کی، جو انہوں نے پیر کو یوٹیوب چینل ’بریکنگ پوائنٹس‘ کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران کہی تھی۔ این ایس یو آئی کے صدر نیرج کندن نے ایک ٹوئٹ میں کہا ’’بی جے پی جمہوریت کی قاتل ہے، یہ بار بار ثابت ہو رہی ہے۔ یہ ٹوئٹر کے سابق سی ای او جیک ڈورسی ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں ’’کسانوں کے احتجاج کے دوران حکومت ہند نے ہم پر دباؤ ڈالا اور کہا کہ ہم ٹوئٹر کو بند کر دیں گے۔ اگر قوانین پر عمل نہ کیا گیا تو آپ کے ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارے جائیں گے۔‘‘ یوتھ کانگریس کے سربراہ سرینواس بی وی نے احتجاج میں جیک ڈورسی کے بیان کی ایک کلپ شیئر کرتے ہوئے حکومت پر طنز کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔