سمندری طوفان بپرجوائے کا اثر، ممبئی سے کیرالہ کے ساحل تک شدید لہروں کا زور
سمندری طوفان بپرجوئے کو ہندوستان کے ساحل تک پہنچنے میں ابھی دو دن باقی ہیں لیکن یہ پہلے ہی اپنی خوفناک شکل دکھا رہا ہے، ممبئی سے کیرالہ کے ساحل تک سمندر میں طوفانی لہریں اٹھ رہی ہیں
نئی دہلی: سمندری طوفان بپرجوئے کو ہندوستان کے ساحل تک پہنچنے میں ابھی دو دن باقی ہیں لیکن یہ پہلے ہی اپنی خوفناک شکل دکھا رہا ہے۔ ممبئی سے کیرالہ کے ساحل تک سمندر میں طوفانی لہریں اٹھ رہی ہیں۔ طوفان کا سب سے زیادہ اثر گجرات میں متوقع ہے، جہاں ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈیی) نے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ دریں اثنا، راحت کی خبر یہ ہے کہ آئی ایم ڈی نے بیپرجوئے کو انتہائی شدید طوفان کے زمرے سے نکال کر انتہائی شدید طوفان قرار دیا ہے۔
آئی ایم ڈی کے تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق، منگل (13 جون) صبح 6 بجے کے قریب، بپرجوئے بحیرہ عرب میں موجود ہے، جو گجرات کے پوربندر ساحل سے تقریباً 290 کلومیٹر دور ہے۔ یہ 15 جون کی شام تک گجرات میں مانڈوی اور پاکستان میں کراچی کے درمیان سوراشٹرا اور کچھ کو عبور کرنے کی توقع ہے۔ آئی ایم ڈی نے کچھ سے ممبئی تک الرٹ کا اعلان کیا ہے۔
گجرات کے شمالی اور جنوبی ساحلی علاقوں میں ماہی گیری کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ان اضلاع میں لوگوں کو سمندر سے نکالا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی نے وزیر اعظم کے دفتر کے حوالے سے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ سائیکلون بپرجوئے کی صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہی ہے۔ این ڈی آر ایف کی 12 ٹیمیں تعینات ہیں، جبکہ مزید 15 ٹیمیں تیار ہیں۔
آئی ایم ڈی کے مطابق، گجرات کے ساحلی اضلاع کچھ، دیو بھومی دوارکا اور جام نگر میں چند مقامات پر بھاری سے بہت زیادہ بارش اور بدھ اور جمعرات کو پوربندر، راجکوٹ، موربی اور جوناگڑھ میں چند مقامات پر بھاری سے بہت زیادہ بارش ہونے کی توقع ہے۔ طوفان کی وارننگ کے بعد گجرات کی کئی بندرگاہوں کو بند کر دیا گیا ہے، جن میں ملک کی سب سے بڑی پبلک سیکٹر کی بندرگاہ کانڈلا بھی شامل ہے۔ کانڈلا پورٹ سے 15 جہاز روانہ کیے گئے ہیں۔ اوکھا، پوربندر، سلایا، بیدی، نولکھی، مانڈوی اور جاکھاؤ بندرگاہیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔
طوفان کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو تیاریوں کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری پی کے مشرا، کابینہ سکریٹری راجیو گوبا، ارتھ سائنس کے سکریٹری ایم روی چندرن، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے رکن کمل کشور اور ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل مرتیونجے موہاپاترا نے شرکت کی۔
پی ٹی آئی کے مطابق میٹنگ میں عہدیداروں نے بتایا کہ کچھ، دیو بھومی دوارکا، پوربندر، جام نگر، راجکوٹ، جوناگڑھ اور موربی طوفان سے متاثر ہونے کا امکان ہے۔ 15 جون کو صبح سے شام تک 125 سے 135 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفانی ہوائیں چل سکتی ہیں اور ہوا کی رفتار 145 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔