مختار انصاری کو لکھنؤ لے جانے والی پولیس وین راستے میں خراب، اہل خانہ کو جان کا خطرہ
مختار کے بیٹے عباس انصاری نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ راستے میں ان کے والد کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ میں نہیں آرہا کہ پیشگی اطلاع کے بغیر شفٹ کیوں کیا جا رہا ہے۔
بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے مختار انصاری کو اتر پردیش کی لکھنؤ جیل لے جانے والی پولیس وین بندہ میں خراب ہو گئی۔ مختار انصاری کے بیٹے اپنے والد کی جان کو خطرہ پہلے ہی بتا چکے ہیں۔ اب راستے میں وین کے خراب ہونے کی خبر کے بعد مختار انصاری کے اہل خانہ کا تناؤ بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف سینٹرل ٹری یونین کا بھارت بند
ان کے بیٹے اور نومنتخب ایم ایل اے عباس انصاری نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ راستے میں ان کے والد کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "مجھے سمجھ میں نہیں آ رہا کہ بغیر کسی پیشگی اطلاع کے شفٹ کیوں کیا جا رہا ہے۔ مجھے معلوم ہوا کہ میرے والد کو لکھنؤ جیل شفٹ کرنے کی تیاریاں اتوار کی رات دیر گئے سے شروع ہو گئی تھیں۔"
مختار انصاری کو پنجاب کے روپڑ جیل سے ایک سال قبل باندہ جیل میں شفٹ کیا گیا تھا اب انہیں لکھنؤ جیل منتقل کیا جا رہا ہے۔ مختار کو پیر کی صبح ایک ایمبولینس میں باندہ جیل سے باہر نکالا گیا اور سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان سڑک کے ذریعے لکھنؤ لایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اردو صحافت: پرنٹ سے آگے جہاں اور بھی ہے... اعظم شہاب
دریں اثنا، ایک اور معاملے میں اتر پردیش پولیس نے مختار انصاری اور اس کے 12 ساتھیوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ مختار انصاری کو پنجاب جیل سے لانے لے جانے کے لیے استعمال کی گئی ایمبولینس معاملے میں مئو، غازی پور، لکھنؤ اور پریاگ راج سے تعلق رکھنے والے بارہ لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔