مختار انصاری پنجاب جیل سے یوپی کے لئے روانہ، چپے چپے پر سخت حفاظتی انتظامات

پنجاب کی روپ نگر ضلع جیل میں قید زور آور لیڈر مختار انصاری کو یوپی پولیس کی ٹیم لے کر یوپی کے باندہ کے لئے روانہ ہو چکی ہے

مختار انصاری / تصویر آئی اے این ایس
مختار انصاری / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

غازی پور: پنجاب کی روپ نگر ضلع جیل میں قید زور آور لیڈر مختار انصاری کو یوپی پولیس کی ٹیم لے کر یوپی کے باندہ کے لئے روانہ ہو چکی ہے۔ جرائم کی دنیا سے سیاست میں قدم رکھنے والے مختار انصاری پر قتل سمیت کئی معاملوں میں مقدموں کا سامنا ہے۔ یوپی کے رہائشی مختار انصاری 2019 سے پنجاب کی جیل میں قید ہیں اور یوپی پولیس کی عرضی پر سپریم کورٹ نے انہیں یوپی کی جیل میں منتقل کرنے کا حکم سنایا ہے۔ سپریم کورٹ میں مختار انصاری نے خرابی صحت اور جان کے خطرے کے پیش نظر یوپی منتقلی کی مخالفت کی تھی، تاہم متعدد سیاسی جماعتوں کے لیڈران مختار کو اپنی جان کو خطرہ قرار دے چکے ہیں۔

یوپی پولیس کی ٹیم علی الصبح 4 بجے 7 گاڑیوں کے ساتھ روپ نگر پولیس لائن پہنچی۔ پولیس لائن روپ نگر جیل سے تقریباً چار کلومٹر کے فاصلہ پو موجود ہے۔ پنجاب کے محکمہ داخلہ نے یوپی حکومت کو خط لکھ کر 8 اپریل یا اس سے قبل مختار انصاری کو روپ نگر جیل سے اپنی حراست میں لینے کے لئے کہا تھا۔


خیال رہے کہ گزشتہ دو دہائیوں سے پوروانچل کی سیاست میں زورآور لیڈر کی شناخت کے ساتھ اثر و رسوخ رکھنے والے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) لیڈر مختار انصاری سے بی جے پی، کانگریس اور بی ایس پی کے لیڈران جان کا خطرہ بتا چکے ہیں۔ تقریبا سوا سال بعد اترپردیش کی ضلع باندہ جیل میں واپسی کر رہے مختار انصاری سے جان کے خطرے کی بات خود ان کی ہی پارٹی کے لیڈر و گھوسی پارلیمانی حلقے سے بی ایس پی رکن پارلیمان اتل رائے نے تحریری شکل میں کہی ہے۔

کہنے کو تو مختار انصاری سال 2005 سے جیل میں بند ہیں، لیکن اس زورآور کا رسوخ کچھ اس قدر ہے کہ ایک طرف جہاں نومبر 2005 میں گولیوں سے چھلنی ہوئے اس وقت کے رکن اسمبلی کی بیوی و موجودہ وقت میں محمدآباد اسمبلی حلقے سے بی جے پی کی رکن اسمبلی الکا رائے، مختار انصاری سے اپنی و اپنے اہل خانہ کے لئے جان کا خطرہ بتاتی ہیں۔


وہیں وارانسی کے پنڈرا اسمبلی حلقے سے سابق ایم ایل اے و سینئر کانگریس لیڈر اجے رائے نے بھی مختار سے خود کی جان کا خطرہ بتایا ہے۔ مختار کے سپہ سالا کہے جانے والے ان کے معاونین موجودہ وقت میں گھوسی اسبلی حلقے سے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے نے مختار سے اپنی جان کا خطرہ بتاتے ہوئے انتظامیہ سے سیکورٹی بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

خود اتل رائے عصمت دری کے معاملے میں گزشتہ تقریباً دو سالوں سے سنٹرل جیل نینی میں بند ہیں۔ گزشتہ دونوں مختار انصاری کو پنجاب سے یوپی لائے جانے کی کوشش شروع ہوئی، تبھی سے اتل رائے نے مختار کو نینی جیل میں نہیں بھیجنے کے لئے حکومت کو خط روانہ کیا، جس میں انہوں نے تحریری شکل میں قبول کیا ہے کہ مختار انصاری سے ان کی جان کا خطرہ ہے۔ رکن پالیمان اتل رائے نے جیل سے وزیر اعلی، چیف سکریٹری داخلہ، عدالت سمیت کئی افسروں کو خط بھیج کر جان مال کی سیکورٹی کی اپیل کی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Apr 2021, 5:11 PM