’پی ایم مودی نے کہا تھا 2022 تک ہندوستان نقص تغذیہ سے پاک ہو جائے گا، لیکن...‘، کانگریس نے مودی حکومت کو دکھایا آئینہ
کانگریس نے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نقص تغذیہ کی وجہ سے 36 فیصد بچے پستہ قد ہیں، 17 فیصد بچوں کا وزن کم ہے اور 6 فیصد بچے دبلے پن کا شکار ہیں۔
کانگریس نے ملک میں نقص تغذیہ کے شکار بچوں سے متعلق ایک رپورٹ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو آج شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس نے خاص طور سے پی ایم مودی کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انھیں کٹہرے میں کھڑا کیا، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ہندوستان 2022 تک نقص تغذیہ سے پاک ہو جائے گا۔
دراصل گزشتہ روز لوک سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر برائے ترقی خواتین و اطفال اَنپورنا دیوی نقص تغذیہ سے متعلق اعداد و شمار پیش کیا جو فکر انگیز ہے۔ اس کی رپورٹ 26 جولائی کو کئی اخبارات نے شائع کی تھی اور آج کانگریس نے ’دی ٹائمز آف انڈیا‘ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کیا ہے۔
کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’پی ایم مودی نے کہا تھا کہ 2022 تک ہندوستان نقص تغذیہ سے پاک ہو جائے گا۔ لیکن...۔‘‘ کانگریس نے مزید لکھا ہے کہ ’’اب مودی حکومت کی وزیر نے پارلیمنٹ میں بتایا ہے کہ ملک میں 5 سال سے کم عمر کے تقریباً 60 فیصد بچے سنگین نقص تغذیہ سے متاثر ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 5 سال تک کی عمر کے 36 فیصد بچے پستہ قد ہیں، 17 فیصد بچوں کے وزن کم ہیں اور 6 فیصد بچے دبلے پن کا شکار ہیں۔‘‘
کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کیے گئے اس پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق بچوں کے پستہ قد میں اتر پردیش نمبر 1 ہے اور کم وزن والے بچوں میں مدھیہ پردیش سرفہرست ہے۔ پوسٹ کے آخر میں کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی کو اپنی تشہیر سے فرصت ملتی تو نقص تغذیہ پر توجہ دیتے اور آج حالت کچھ الگ ہوتی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔