’مرکز میں نئی حکومت آنے کے بعد جموں و کشمیر میں 14 دہشت گردانہ حملہ ہوئے‘، پرینکا گاندھی جوانوں کی شہادت پر فکر مند

فوج نے کپواڑہ ضلع کے کمکاری سیکٹر میں ہفتہ کے روز پاکستان کی ’بارڈر ایکشن ٹیم‘ (بی اے ٹی) کے حملے کو ناکام کر دیا، حالانکہ اس دوران ہوئے تصادم میں فوج کا ایک جوان بھی شہید ہو گیا۔

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملہ کے دوران تصادم میں ایک جوان کی شہادت پر فکر مندی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس تصادم میں ایک جوان کی شہادت اور 4 جوانوں کے زخمی ہونے کی خبر پر فکر ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مرکز میں نئی حکومت بننے کے بعد سے اس مرکز کے زیر انتظام خطہ میں 14 دہشت گردانہ حملے ہو چکے ہیں۔

دراصل فوج نے جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے کمکاری سیکٹر میں ہفتہ کے روز پاکستان کی ’بارڈر ایکشن ٹیم‘ (بی اے ٹی) کے حملے کو ناکام کر دیا۔ اس دوران ہوئے تصادم میں فوج کا ایک جوان شہید ہو گیا، جبکہ ایک کیپٹن سمیت چار دیگر فوجی اہلکار زخمی ہو گئے جن کا علاج اسپتال میں جاری ہے۔


اس واقعہ کے تعلق سے پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کے ساتھ ہوئے تصادم میں ایک جوان کے شہید اور 4 جوانوں کے زخمی ہونے کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ ایشور مرنے والے کی روح کو سکون بخشے۔ غمزدہ اہل خانہ کے تئیں میری ہمدردی۔ زخمی جوانوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتی ہوں۔‘‘

اس پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے آگے لکھا ہے کہ ’’مرکز میں نئی حکومت بننے کے بعد جو دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں، ان میں 15 جوانوں کی شہادت ہوئی ہے جو ملک کے فکر کی بات ہے۔ دہشت گردی کے خلاف سخت اور نتیجہ خیز قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔