خود پی ایم مودی نے پارلیمنٹ میں کسانوں کو ’آندولن جیوی‘ کہا تھا، اب ان کے حامیوں سے ملک کیا امید رکھے: کھڑگے
راہل گاندھی نے کہا کہ 378 دن چلی میراتھن تحریک کے دوران 700 ساتھیوں کی قربانی دینے والے کسانوں کو زانی اور غیر ملکی طاقتوں کا نمائندہ کہنا بی جے پی کی کسان مخالف پالیسی اور نیت کا مزید ایک ثبوت ہے۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت کے ذریعہ کسانوں کے تعلق سے دیے گئے قابل اعتراض بیان پر اپوزیشن پارٹیاں، خصوصاً کانگریس زوردار انداز میں حملہ آور دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس نہ صرف کنگنا رانوت سے، بلکہ بی جے پی سے بھی معافی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اب اس معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’خود وزیر اعظم مودی جی نے بھری پارلیمنٹ میں کسانوں کو ’آندولن جیوی‘ اور ’پرجیوی‘ بتایا تھا... یہاں تک کہ پارلیمنٹ میں شہید کسانوں کے لیے دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے سے بھی انکار کر دیا۔ جب مودی جی یہ سب خود کر سکتے ہیں تو ان کے حامیوں سے شہید کسانوں کی بے عزتی کے سوا ملک مزید کیا امید رکھ سکتا ہے۔‘‘
اس پوسٹ میں کانگریس صدر نے براہ راست پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی لکھ دیا کہ ’’مودی جی نے ایم ایس پی پر کمیٹی اور کسان کی آمدنی دوگنی کرنے کا جھوٹا وعدہ بھی کیا تھا۔ یہ شرمناک اور انتہائی قابل مذمت کسان مخالف نظریہ مودی حکومت کا ڈی این اے ہے۔‘‘
دوسری طرف لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کنگنا رانوت کے متنازعہ بیان کو بی جے پی کی کسان مخالف پالیسی اور نیت کا مزید ایک ثبوت قرار دیا ہے۔ راہل گاندھی نے ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کسانوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام مودی حکومت کا بد تشہیری نظام لگاتار کسانوں کی بے عزتی کرنے میں مصروف ہے۔ 378 دن چلی میراتھن تحریک کے دوران 700 ساتھیوں کی قربانی دینے والے کسانوں کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے ذریعہ زانی اور غیر ملکی طاقتوں کا نمائندہ کہنا بی جے پی کی کسان مخالف پالیسی اور نیت کا مزید ایک ثبوت ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنے پوسٹ میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’یہ شرمناک کسان مخالف بیان مغربی اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب سمیت پورے ملک کے کسانوں کی شدید بے عزتی ہے، جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’کسان تحریک واپس لیتے وقت بنی سرکاری کمیٹی آج بھی ٹھنڈے بستے میں ہے، ایم ایس پی پر حکومت اپنا رخ آج تک صاف نہیں کر سکی، شہید کسانوں کے کنبوں کو کسی طرح کی راحت نہیں دی گئی اور اوپر سے لگاتار ان کی کردار کشی جاری ہے۔‘‘
پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’اَن داتاؤں (کسانوں) کی بے عزتی اور ان کے وقار پر حملہ کرنے سے کسانوں سے کیا گیا مودی حکومت کا دھوکہ چھپ نہیں سکتا۔ نریندر مودی اور بی جے پی کتنی بھی سازش کر لیں انڈیا اتحاد کسانوں کو ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی دلوا کر رہے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔