کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں ہندوستان کے 46 اداروں کو ملی جگہ، پی ایم مودی نے دی مبارکباد

پی ایم مودی نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دہائی میں تعلیم کے شعبہ میں مثبت تبدیلی پر توجہ مرکوز کیا، یہ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں صاف طور پر دکھائی دیتا ہے۔

پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی تعلیمی اداروں کو لے کر ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے۔ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں ہندوستانی اداروں کی موجودگی 318 فیصد بڑھ گئی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر مبارکباد پیش کی ہے۔ پی ایم مودی نے ٹوئٹ کر بتایا ہے کہ گزشتہ دہائی میں ہم نے تعلیمی شعبہ میں مثبت تبدیلی پر توجہ مرکوز کی۔ یہ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں دکھائی دے رہا ہے۔

دراصل ’ایکس‘ پر ایک صارف نے نریندر مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے ایک پوسٹ لکھی تھی۔ اس پوسٹ کو پی ایم مودی نے ری ٹوئٹ کیا ہے۔ ایکس صارف نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ پی ایم مودی کی قیادت میں گزشتہ 10 سالوں میں کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں ہندوستانی یونیورسٹیوں کے مظاہرہ میں مستقل اصلاح دیکھا گیا ہے۔ 2015 میں 11 کے مقابلے 46 اداروں نے اس رینکنگ میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ 10 سالوں میں 318 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو کہ جی-20 ممالک میں سب سے اچھا ہے۔


اس پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے پی ایم مودی نے ایکس صارف کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا کہ طلبا، اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو ان کی سخت محنت و مشقت کے لیے مبارکباد دی۔ ساتھ ہی پی ایم مودی نے لکھا کہ تیسری مدت کار کے دوران وہ ریسرچ اور ایجاد کو فروغ دینے کے لیے مزید بڑی کوششیں کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ سبجیکٹ کی بنیاد پر کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2024 کی فہرست گزشتہ دنوں جاری کی گئی تھی۔ رینکنگ میں ریکارڈ 1559 ادارے شامل ہیں، جس میں پہلی بار ہندوستان کے 69 یونیورسٹیز شامل ہیں۔ رینکنگ لسٹ عالمی اعلیٰ تعلیم ماہر کیو ایس کواکویریلی سائمنڈس کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔ ہندوستانی یونیورسٹیوں نے سبجیکٹ کی بنیاد پر کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2024 میں مضبوط موجودگی درج کرائی ہے۔ یہ گزشتہ سال سے 19.4 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔