بجنور ’کسان پنچایت‘ میں پرینکا گاندھی نے مودی-یوگی حکومت پر کیا زور دار حملہ

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بجنور کسان پنچایت میں مرکز کی مودی حکومت اور اتر پردیش کی یوگی حکومت پر تلخ حملہ کیا۔ کسانوں کو ’آندولن جیوی‘ کہنے پر پی ایم مودی پر ناراضگی بھی ظاہر کی۔

پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے زرعی قوانین کی مخالفت میں مغربی اتر پردیش کے بجنور میں ہوئی کسان مہاپنچایت میں مرکز اور اتر پردیش حکومت پر تلخ حملے کیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’پی ایم نریندر مودی کو دو بار عوام نے منتخب کیا، کیونکہ ان سے لوگوں کو کچھ امید رہی ہوگی۔ انھوں نے بار بار روزگار اور کسانوں کی بات کی، لیکن اب ان کے راج میں کچھ نہیں ہو رہا ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے سوال اٹھایا کہ یو پی میں 2017 کے بعد سے گنے کی قیمت نہیں بڑھی ہے۔ دھیان رہے 2017 سے اتر پردیش میں بی جے پی کی یوگی حکومت ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’پی ایم مودی نے کسانوں کا بقایہ پورا نہیں کیا، لیکن اپنے لیے 16 ہزار کروڑ کے ہوائی جہاز خرید لیے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت جو نئے قوانین لائی ہے، اسے سے صنعت کار جمع خوری کر سکتے ہیں۔

پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
تصویر ٹوئٹر @INCIndia
پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCIndia
تصویر ٹوئٹر @INCIndia

پرینکا گاندھی نے زرعی قوانین کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب کارپوریٹ اپنی منڈیاں کھول سکیں گے، سرکاری منڈی میں ٹیکس لیا جائے گا۔ پرائیویٹ منڈیوں میں ایم ایس پی ملنا ہی بند ہو جائے گا، ساتھ ہی فصل لینی ہے یا نہیں، وہ صنعت کار کی مرضی ہوگی۔‘‘ پرینکا گاندھی نے حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ قانون سے صرف صنعت کاروں کا بھلا ہوگا اور کسانوں کی کہیں پر سنی ہی نہیں جائے گی۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’ہر کوئی دیکھ رہا ہے کہ وہ (ملک کے وسائل) دو تین لوگوں کو فروخت کیے جا رہے ہیں۔ پی ایم مودی امریکہ، چین اور پاکستان جا سکتے ہیں، لیکن دہلی میں بیٹھے کسانوں سے نہیں مل سکتے ہیں۔ پی ایم مودی نے کسانوں کا مذاق اڑایا اور انھیں ’آندولن جیوی‘ اور ’پرجیوی‘ بتایا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ مودی جی حب الوطنی اور وطن غداری کے درمیان فرق نہیں کر پائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔