مودی کابینہ کی میٹنگ میں آئی ٹی سیکٹر کے لیے ’پی ایل آئی اسکیم‘ کو ملی منظوری، کھاد پر سبسیڈی کا بھی اعلان
اشونی ویشنو نے کہا کہ ٹیلی کام مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں 42 کمپنیوں نے پہلے سال میں 900 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن اس کی جگہ 1600 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں 17 مئی کو مرکزی کابینہ کی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں کچھ اہم فیصلے لیے گئے۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو اور مرکزی وزیر منسکھ منڈاویا نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں ضروری جانکاری میڈیا کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے بتایا کہ میٹنگ میں کابینہ کے ذریعہ کئی اہم فیصلوں پر مہر لگائی گئی ہے جو عوام کے حق میں ثابت ہوں گے۔
اشونی ویشنو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹیلی کام مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں 42 کمپنیوں نے پہلے سال میں 900 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن اس کی جگہ 1600 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ ساتھ ہی اشونی ویشنو نے یہ بھی جانکاری دی کہ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں رواں سال 100 بلین ڈالر کا پروڈکشن ملک میں ہوا ہے جو خوش آئند ہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ سال 11 بلین ڈالر کے موبائل کی ریکارڈ برآمدگی کی گئی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشونی ویشنو نے ایک بڑی جانکاری یہ دی کہ آج کابینہ میٹنگ میں ’پی ایل آئی فار آئی ٹی ہارڈویئر‘ کو منظوری مل گئی۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت نے کھاد پر سبسیڈی کا بھی اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزیر منسکھ منڈاویا نے بتایا کہ ملک میں 325 سے 350 لاکھ میٹرک ٹن یوریا استعمال ہوتا ہے۔ 100 سے 125 لاکھ میٹرک ٹن ڈی اے پی اور این پی کے کا استعمال ہوتا ہے۔ 60-50 لاکھ میٹرک ٹن ایم او پی کا استعمال ہوتا ہے۔ کسانوں کو وقت پر کھاد ملے اس کے لیے مودی حکومت نے سبسیڈی بڑھائی لیکن ایم آر پی نہیں بڑھائی۔ انھوں نے بتایا کہ خریف فصلوں کے لیے حکومت نے طے کیا ہے کہ حکومت ہند کھاد کی قیمت نہیں بڑھائے گی۔ حکومت ہند خریف سیزن کی فصل کے لیے سبسیڈی میں 1 لاکھ 8 ہزار کروڑ روپے خرچ کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔