رام جنم بھومی کھدائی میں ملی مورتیوں کو محفوظ کرنے کی عرضی خارج
عدالت عظمیٰ نے ایودھیا میں رام جنم بھومی کی کھدائی میں ملی مورتیوں کو محفوظ کرنے کی ہدایت دینے سے متعلق عرضی خارج کردی اور ساتھ ہی عرضی گزاروں پر ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ایودھیا میں رام جنم بھومی کی کھدائی کے دوران ملی مورتیوں کو محفوظ کرنے کی ہدایت دینے سے متعلق عرضی پیر کو خارج کردی اور عرضی گزاروں پر ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔ جج ارون کمار مشرا، جج بی آر گوئی اور جج کرشن مراری پر مشتمل بنچ نے عرضیوں کو آئین کے آرٹیکل 32 کا غلط استعمال قرار دیتے ہوئے عرضی گزاروں کی سخت سرزنش کی اور ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔ عدالت نے جرمانہ کی رقم جمع کرانے کے لئے عرضی گزاروں کو ایک مہینہ کا وقت دیا ہے۔
جج مشرا نے عرضی گزاروں سے کہا کہ آخر انہوں نے ایسی عرضی دائر کرنے کی ہمت بھی کیسے کی۔ کیا عوامی مفاد میں ایسی عرضیاں دائر کی جاتی ہیں۔ جب سینئر وکیل ڈاکٹر مینکا گرسوامی نے عرضی گزاروں کی طرف سے عرضی میں دیئے گئے دلائل پیش کرنے شروع کیے تو عدالت نے اسے سننے سے انکار کردیا۔ وکیل نے جیسے ہی کہا "مائی لارڈ میں نہایت احترام کے ساتھ کہنا"، جج مشرا نے درمیان میں ہی ٹو کتے ہوئے ناراضگی کے لہجہ میں کہا کہ کیسا احترام؟ یہ آپ کا احترام ہے؟ ایسی غیر واجب عرضیاں کیوں دائر کی جارہی ہیں؟۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے عرضی خارج کردی اور دونوں عرضی گزاروں کو سبق سکھانے کے لئے ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا۔ خیال رہے کہ رام جنم بھومی سے کئی باقیات برآمد ہوئے تھے۔ اس کے بعد بہار سے آئے دو بودھ پیروکاروں نے رام جنم بھومی پر اپنا دعوی ٹھونکا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Jul 2020, 6:21 PM