عوام بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے: ملکارجن کھڑگے

کھڑگے نے ایک انٹرویو میں کہا کہ لوگ انڈیا بلاک کی حمایت میں اور اس آر ایس ایس و بی جے پی کی نظریات کے خلاف لڑ رہے ہیں جو سماج میں نفرت و تقسیم پھیلاتی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ملکا رجن کھڑگے / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

ملکا رجن کھڑگے / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کانگریس اور انڈیا اتحاد (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) کے تئیں لوگوں کی سوچ میں بہت تبدیلی آئی ہے۔ انڈیا اتحاد کے حق میں ایک خاموش لہر چل رہی ہے جو لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کو اکثریت حاصل کرنے سے روکنے میں کامیاب رہے گی۔ یہ تبصرہ انھوں نے ’ٹائمز آف انڈیا‘ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا ہے جس کی کٹنگ کانگریس صدر نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر بھی کی ہے۔

کھڑگے نے اس انٹرویو میں بی جے پی و آر ایس ایس کے خلاف عوام کی سوچ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اس آر ایس ایس و بی جے پی کے نظریات کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں جو سماج میں نفرت و تقسیم پھیلاتی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو لگتا ہے یہ لڑائی اب جمہوریت و آئین کو بچانے کی ہے اور وہ کانگریس و انڈیا اتحاد کو حمایت دے رہے ہیں۔


کانگریس صدر نے بی جے پی پر رام مندر، ہندو-مسلم اور ہند-پاک کے نام پر لوگوں کو بار بار مشتعل کرنے اور انھیں جذباتی طور پر لوٹنے کا بھی الزام عائد کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ لوگ اب ان کا اصل چہرہ پہچان گئے ہیں۔ ملک کے موجودہ حالات پر بات کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’ملک بھر میں سفر کرنے کے بعد ہم یہ محسوس کر رہے ہیں کہ ہمارے حق میں ایک خاموش لہر چل رہی ہے۔ کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد کے ساتھیوں کو اس بار زیادہ سیٹیں ملیں گی۔‘‘ ساتھ ہی کھڑگے نے عزم ظاہر کیا کہ ’’ہم بی جے پی کو اقتدار میں آنے کے لیے ضروری سیٹیں حاصل کرنے سے روکنے میں کامیاب رہیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ بی جے پی اپنی حکومت نہیں بنا پائے گی۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’صرف ہم ہی نہیں، بلکہ عوام بھی ہمارے لیے لڑ رہی ہے۔ ہم جس نظریہ کو مانتے ہیں، لوگ اس کی حمایت کر رہے ہیں۔ یہ صاف ہو چکا ہے کہ بی جے پی پیچھے رہ جائے گی اور ہم آگے بڑھیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔