ووٹ بھی نہیں دیا، انتخابی مہم میں حصہ بھی نہیں لیا اور پارٹی سے بھی دوری بنائی، بی جے پی نے بھیجا جینت سنہا کو نوٹس

بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر جینت سنہا اور دھنباد کے ایم ایل اے راج سنہا کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے دو دن کے اندر اپنا موقف واضح کرنے کے لیے کہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جینت سنہا / آئی اے این ایس</p></div>

جینت سنہا / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر جینت سنہا کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ وہ دو دن کے اندر اس پر اپنا موقف واضح کریں۔ پارٹی نے جینت سنہا کو جاری کردہ نوٹس میں کہا ہے کہ ہزاری باغ لوک سبھا حلقہ سے منیش جیسوال کو امیدوار بنائے جانے کے بعد آپ نہ تو انتخابی مہم میں دلچسپی لے رہے ہیں اور نہ ہی تنظیمی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ آپ نے انتخابات میں اپنی حق رائے دہی کا بھی استعمال نہیں کیا۔ جینت سنہا کے ساتھ ہی بی جے پی نے دھنباد کے ایم ایل اے راج سنہا کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔

ووٹ بھی نہیں دیا، انتخابی مہم میں حصہ بھی نہیں لیا اور پارٹی سے بھی دوری بنائی، بی جے پی نے بھیجا جینت سنہا کو نوٹس

خبروں کے مطابق جینت سنہا ہزاری باغ لوک سبھا سیٹ سے ٹکٹ چاہتے تھے، پارٹی نے انہیں ٹکٹ نہ دے کر منیش جیسوال کو ٹکٹ دیا، جس کے بعد وہ ناراض ہو گئے اور اسی وجہ سے انہوں نے انتخابی مہم سے خود کو دور کر لیا۔ ان کے اس رویے کو دیکھتے ہوئے اب پارٹی نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں دو دن میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ بی جے پی نے جینت سنہا کو جاری نوٹس میں لکھا ہے کہ پارٹی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ہزاری باغ لوک سبھا حلقہ سے منیش جیسوال کو اپنا امیدوار بنایا۔ اس کے بعد آپ نہ تو انتخابی مہم میں دلچسپی لے رہے ہیں اور نہ ہی تنظیمی کاموں میں۔ اس کے باوجود آپ نے جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا۔ آپ کے اس رویے سے پارٹی کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔ پارٹی کے ریاستی صدر بابولال مرانڈی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے جینت سنہا کو نوٹس جاری کیا گیا ہے اور انہیں 2 دن کے اندر اس نوٹس پر وضاحت دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔


جینت سنہا کے ساتھ ہی بی جے پی نے دھنباد کے ایم ایل اے راج سنہا کو بھی دھنباد سیٹ سے پارٹی امیدوار کے خلاف بیان دینے پر وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا ہے۔ راجیہ سبھا ایم پی اور پارٹی کے جنرل سکریٹری آدتیہ ساہو کے مطابق یہ نظم و ضبط کا مسئلہ ہے اور پارٹی اس موضوع پر زیرو ٹالرینس رکھتی ہے۔ جبکہ دوسری جانب بی جے پی میں امیدواروں کے انتخاب کو لے کر اختلافات اور جھگڑے سامنے آچکے ہیں۔ واضح رہے کہ ہزاری باغ کے موجودہ ایم پی اور بی جے پی لیڈر جینت سنہا نے انتخابی مہم سے خود کو دور کر لیا تھا۔ جب مارچ میں جیسوال کو امیدوار قرار دیا گیا تو وہ جینت سنہا سے ملنے آئے تھے۔ جینت سنہا نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ ہزاری باغ لوک سبھا کے امیدوار منیش جیسوال نے آج ملاقات کی۔ میں انہیں انتخابات کے لیے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ ہم ’کمل‘ کو ریکارڈ ووٹوں سے کامیاب کرائیں گے۔ یہی نہیں ٹکٹ کے اعلان سے قبل ہی انہوں نے خود انتخابی سیاست کو علاحدہ ہونے کا بھی اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب حال ہی میں جینت سنہا کے بیٹے آشیر سنہا جھارکھنڈ میں کانگریس (انڈیا الائنس) کے اسٹیج پر نظر آئے جس کے بعد کافی ہنگامہ ہوا۔ ہنگامہ کے بعد کانگریس نے بھی اس معاملے پر وضاحت دی تھی۔ جھارکھنڈ میں کانگریس کے ریاستی صدر راجیش ٹھاکر کا کہنا ہے کہ یشونت سنہا کو ریلی میں مدعو کیا گیا تھا لیکن خرابی صحت کے باعث انہوں نے اپنے پوتے کو نمائندہ بنا کر بھیجا تھا۔ جینت سنہا کے والد یشونت سنہا طویل عرصے تک بی جے پی میں رہے لیکن بعد میں وہ ٹی ایم سی میں شامل ہو گئے۔ دو سال قبل انہوں نے ٹی ایم سی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ اپوزیشن کی جانب سے یشونت سنہا کو صدارتی امیدوار بھی بنایا گیا تھا۔ یشونت سنہا ہزاری باغ سیٹ کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔ ان کے بیٹے جینت سنہا کی دو بار جیت میں بھی ان کا بڑا اہم رول مانا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔