پے ٹی ایم بند کرے گی اپنی انشورنس کمپنی، ’اِرڈا‘ سے واپس لی اپنی درخواست

پے ٹی ایم پیمنٹس بینک پر عائد پابندی کی وجہ سے کمپنی نے اپنی انشورنش کمپنی بنانے کا فیصلہ ملتوی کردیا ہے اور ’اِرڈا‘ کو دی گئی اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

فنٹیک فرم پے ٹی ایم نے انشورنش کمپنی بننے کا اپنا ارادہ فی الحال ملتوی کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پی ٹی ایم جنرل انشورنس لمیٹڈ (پی جی آئی ایل) کا سفر ختم ہو گیا ہے۔ پے ٹی ایم نے انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹر ’اِرڈا‘ کو دی گئی اپنی درخواست بھی واپس لے لی ہے۔ اب کمپنی انشورنس سکیٹر میں کام کرنے کے بجائے صرف ڈسٹری بیوشن پر ہی کام کرے گی۔

نوئیڈا میں واقع پے ٹی ایم نے کہا کہ وہ اب اپنی انشورنس کمپنی پے ٹی ایم جنرل انشورنس نہیں چلائے گی۔ اس نے کہا ہے کہ ہم نے اس ضمن میں اِرڈا کو مطلع کر دیا ہے۔ پے ٹی ایم جنرل انشورنس، پے ٹی ایم کی بنیادی کمپنی ون 97 کمیونکیشن کی ذیلی کمپنی ہے۔ اس نے انشورنس سکیٹر میں کام کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن پے ٹی ایم پیمنٹس بینک پر پابندی کی وجہ سے اس نے اپنا ارداہ ملتوی کرتے ہوئے انشورنس سیکٹر میں کام نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ اب کمپنی بجائے انشورنس سیکٹر میں کام کرنے کے، اپنی توجہ ڈسٹری بیوشن پر مرکوز کرے گی۔


ون 97 کمیونکیشن نے پے ٹی ایم جنرل انشورنس میں تقریباً 950 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اب کمپنی اس رقم کو بچا سکے گی۔ مئی 2022 میں کمپنی نے پے ٹی ایم جنرل انشورنس میں سرمایہ کاری کرنے کا 10 سالہ منصوبہ بنایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ون 97 کمیونیکیشن کے بورڈ نے کمپنی میں اپنا حصہ 49 فیصد سے بڑھا کر 74 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جنوری میں پے ٹی ایم پیمنٹس بینک کے خلاف ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی کارروائی کے بعد پے ٹی ایم کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنی پڑ رہی ہے۔ فی الحال کمپنی ہیلتھ، لائف، موٹر، ​​شاپ اور گیجٹ انشورنس ڈسٹری بیوشن میں اپنے حصہ داری دوگنی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس کے لیے پے ٹی ایم نے ڈیجیٹ، ایکو، آئی سی آئی سی آئی لومبارڈ، نیو انڈیا، بجاج آلیانز، ٹاٹا اے آئی جی، آدتیہ برلا ہیلتھ اوریونیورسل سومپو جیسی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔