کانگریس کا پلینری اجلاس: مرکزی حکومت میں بیٹھے لوگوں کا ڈی این اے غریب مخالف ہے، کانگریس صدر کھڑگے

کانگریس صدر کھڑگے نے چینی جارحیت پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا اور وزیر داخلہ جے شنکر پر تنقید کی۔ کھڑگے نے کہا ’’2024 کے عام انتخابات کے لئے ایجنڈا واضح ہے، ہم عوام کے لئے کام کریں گے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر کھڑگے / ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

کانگریس صدر کھڑگے / ٹوئٹر / @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

رائے پور: انڈین نیشنل کانگریس کے چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں جاری سہ روزہ 85 ویں پلینری اجلاس کے دوسرے دن یعنی ہفتہ 25 فروری 2023 کو پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے نے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ملک کو اس وقت تمام طرح کے چیلنجز کا سامنا ہے اور کانگریس ہی وہ واحد جماعت ہے جو ہندوستانیوں کے درد کو سمجھتی ہے۔ اس دوران انہوں نے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی تعریف کی اور کہا کہ راہل گاندھی نے (بھارت جوڑو یاترا) کے ذریعے کروڑوں ہندوستانیوں میں امیدوں کے چراغ روشن کئے۔

کھڑگے نے کہا ’’پورے ملک میں پھیلی نفرت اور ہم وطنوں کی بکھرتی ہوئی امیدوں کے درمیان راہل گاندھی نے جدوجہد کی مشعل اور امید کے چراغ روشن کئے ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا ملک کی امیدوں کے طلوع ہوتے سورج کا نام ہے۔ بی جے پی نے پورے ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔‘‘

کانگریس صدر کھڑگے نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہر کانگریسی کو فرض ادا کرنا ہے اور ملک کے لئے کچھ نہ کچھ دینا ہے۔ انہوں نے ’سنگھرش سیوا اور بلیدان سب سے پہلے ہندوستان‘ کا نعرہ لگایا اور کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری، ای ڈی، سی بی آئی، نفرت اور مختلف چیزوں پر حکومت ناکام ہو گئی ہے لیکن کانگریس نے حکومت کے ہر غلط فیصلے کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا ’’آج ملک انتہائی مشکل چیلنجز سے گزر رہا ہے۔ برسراقتدار لوگ ملک کے عوام کے حقوق اور ہندوستان کی اقدار پر حملے کر رہے ہیں۔ اس لئے آج ایک نئی تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ آج ملک کے تمام لوگوں اور کانگریس کارکنوں کو آگے بڑھ کر اور کھڑے ہوکر ایک قرارداد کے ساتھ یہ کہنا ہوگا۔ سنگھرش سیوا اور بلیدان سب سے پہلے ہندوستان، یہ ہمارا نعرہ ہوگا۔‘‘


انہوں نے کہا کہ ملک کو متحد کرنے کے لیے تحریک چلانی چاہیے اور ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور دیگر شعبوں کو ان کا حق دلانا چاہئے۔ اس دوران کھڑگے نے نوٹ بندی، ناقص جی ایس ٹی اور کورونا کے دوران حکومت کی بدانتظامی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے لڑنے کے لئے حکومت نے کچھ نہیں کیا اور دریائے گنگا میں ہزاروں لاشیں بکھری ہوئی نظر آئیں۔

کھڑگے نے سرمایہ دارنہ نظام اور اڈانی معاملے پر بھی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ دلی کے ’پردھان سیوک‘ اپنے دوست کی خدمت انجام دے رہے ہیں اور ملک کے قائم کردہ اداروں کو اپنے دوستوں کے ہاتھ فروخت کر رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے ہاتھرس اور اناؤ معاملوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ حکومت کی ظلم و زیادتیوں کے خلاف حزب اختلاف کو متحد ہونا پڑے گا۔ کانگریس صدر کھڑگے نے کہا ’’2024 کے عام انتخابات کے لئے ایجنڈا واضح ہے اور ہم عوام کے لئے کام کریں گے۔‘‘

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ’’آج بی جے پی اپنے اقتدار کی خود غرضی کے لیے پارلیمنٹ سے تمام آئینی اداروں کی حدود کو توڑ رہی ہے۔ کمر توڑ مہنگائی کی وجہ سے گھر کا بجٹ بگڑ گیا ہے۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے چھوٹے تاجروں کو برباد کر دیا ہے۔‘‘


کھڑگے نے چینی جارحیت پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا اور وزیر داخلہ جے شنکر پر تنقید کی۔ کھڑگے نے کہا ’’وزیر اعظم مودی کہتے ہیں کہ کوئی بھی ملک کی سرحد میں داخل نہیں ہوا۔ ان کے وزراء کہتے ہیں کہ ہم چین سے نہیں لڑ سکتے، کیونکہ اس کی معیشت ہماری معیشت سے بڑی ہے! یہ آپ کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔ ایک طرف ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی کو داخل نہیں ہونے دیں گے لیکن دوسری طرف چین داخل ہو رہا ہے اور سرگرمیاں بڑھا رہا ہے۔‘‘

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا  ’’تمام منتخب حکومتوں کو ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس کے استعمال سے گرایا جا رہا ہے۔ چھتیس گڑھ میں کانگریس کو کمزور کرنے کے لئے ای ڈی کے چھاپے مارے گئے لیکن ہمارے کانگریس کارکنوں نے ان کا مقابلہ کیا۔ اگر ہم روتے رہیں گے تو کچھ نہیں ہوگا، ہمیں لڑ کر جیتنا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا ’’حکومت ریل، جیل، تیل سب کچھ اپنے دوستوں کو بیچ رہی ہے۔ دہلی حکومت میں بیٹھے لوگوں کا ڈی این اے غریب مخالف ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔