سری نگر – جموں قومی شاہراہ: سڑک کا ایک حصہ کھسکنے سے گاڑیوں کی آمد و رفت معطل

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب کو ہونے والی موسلادھار بارشوں کی وجہ سے سری نگر– جموں قومی شاہراہ پر ضلع رام بن میں دلواس کے مقام پر سڑک کا ایک حصہ کھسک گیا نیز مٹی کے تودے گر آئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر کو زمینی راستے سے بیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر – جموں قومی شاہراہ کو ضلع رام بن میں دلواس نامی جگہ پر سڑک کے کھسکنے کے بعد گاڑیوں کی آمد و رفت کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب کو ہونے والی موسلادھار بارشوں کی وجہ سے سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ضلع رام بن میں دلواس کے مقام پر سڑک کا ایک حصہ کھسک گیا نیز مٹی کے تودے گر آئے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا اور بارڈر روڈس آرگنائزیشن نے سڑک کی مرمت اور مٹی کے تودے کا ملبہ ہٹانے کے لئے اپنی مشینری اور افراد قوت کو کام پر لگا دیا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'مٹی کے تودے کا مبلہ تقریباً ہٹایا جاچکا ہے لیکن سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ سڑک کا ایک حصہ کھسک گیا ہے۔ بحالی کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے'۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق قومی شاہراہ کے مختلف مقامات پر سینکڑوں مسافر و مال بردار گاڑیاں درماندہ ہوگئی ہیں۔ ٹریفک پولیس ذرائع نے بتایا کہ بحالی کا کام مکمل ہونے پر سب سے پہلے درماندہ گاڑیوں کو ہی اپنی اپنی منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دی جائے گی۔

گزشتہ ایک ہفتے میں یہ دوسری دفعہ ہے جب سری نگر – جموں قومی شاہراہ گاڑیوں کی آمد و رفت کے لئے بند ہوگئی ہے۔ قبل ازیں شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت 22 اگست کو دو دنوں کی معطلی کے بعد بحال کی گئی تھی۔ دریں اثنا جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے خطہ پیر پنچال کے ساتھ جوڑنے والی 86 کلو میٹر طویل تاریخی مغل روڑ اور لداخ یونین ٹریٹری کو وادی کشمیر سے جوڑنے والی 434 کلو میٹر طویل 'لداخ ہائی وے' گاڑیوں کی آمد ورفت کے لئے کھلی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔