سستے ہوائی سفر منصوبہ ’اڑان‘ کے تحت پرواز بھرنے والے مسافروں کی تعداد میں بڑی گراوٹ، پارلیمانی کمیٹی فکرمند
پارلیمانی کمیٹی کا کہنا ہے کہ آر سی ایس-اڑان کے تحت ہوائی سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 22-2021 میں 33 لاکھ تھی جو مالی سال 23-2022 میں 31 جنوری 2023 تک صرف 20 لاکھ رہ گئی ہے۔
مرکز کی مودی حکومت نے ’ریجنل کنیکٹویٹی اسکیم – اڑے دیش کا عام ناگرک‘ (آر سی ایس-اڑان) اسکیم بڑے زور و شور کے ساتھ متعارف کرایا تھا۔ اس اسکیم کا مقصد تھا کہ ہوائی چپل پہننے والے لوگ بھی ہوائی سفر کر سکیں اور ملک میں ایک جگہ سے دوسری جگہ کم وقت میں پہنچ سکیں۔ لیکن اس منصوبہ کے تحت ہوائی سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ہوائی سفر میں درج کی گئی اس کمی پر پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے فکر مندی کا اظہار کیا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کا کہنا ہے کہ آر سی ایس-اڑان کے تحت ہوائی سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 22-2021 میں 33 لاکھ تھی جو مالی سال 23-2022 میں 31 جنوری 2023 تک صرف 20 لاکھ رہ گئی ہے۔ کمیٹی نے وزارت برائے شہری ہوابازی سے اڑان اسکیم کے تحت سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں گراوٹ کی وجہ پوچھی ہے۔ کمیٹی نے وزارت سے 24-2023 میں اڑان اسکیم کے تحت مسافروں کی تعداد کو بڑھا کر پھر سے 30 لاکھ کرنے کا منصوبہ بھی بتانے کو کہا ہے۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ریجنل پیسنجر اسکیم کے تحت 18-2017 میں سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 3 لاکھ تھی جو 19-2018 میں بڑھ کر 12 لاکھ ہو گئی۔ 20-2019 میں 31 لاکھ لوگوں نے اسکیم کا فائدہ اٹھایا تھا۔ 21-2020 میں مسافروں کی تعداد گھٹ کر 15 لاکھ رہ گئی، لیکن 22-2021 میں تعداد پھر بڑھ کر 33 لاکھ ہو گئی۔ لیکن 23-2022 میں تعداد میں گراوٹ نظر آ رہی ہے اور یہ صرف 20 لاکھ رہ گئی ہے۔
پارلیمانی کمیٹی نے یہ بھی جانکاری دی کہ 18-2017 میں اڑان اسکیم کے لیے الاٹ 100 فیصد بجٹ کا استعمال کیا گیا تھا۔ 19-2018 میں 91.61 فیصد، 20-2019 میں 108.26 فیصد، 21-2020 میں 100 فیصد، 22-2021 میں 98.62 فیصد الاٹ بجٹ کا استعمال کیا گیا تھا۔ 23-2022 میں ریوائزڈ ایسٹمیٹ کا 31 جنوری 2023 تک اسکیم کے لیے الاٹ صرف 53.67 فیصد بجٹ کا ہی استعمال ہو سکتا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ 23-2022 میں اسکیم کے لیے 1078.81 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا تھا جس میں سے صرف 578.98 کروڑ روپے ہی خرچ کیا جا سکا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ جس رفتار سے اسکیم پر پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے، لگتا نہیں کہ الاٹ پورے پیسے کا استعمال کیا جا سکے گا۔ کمیٹی نے وزارت سے کم خرچ کی وجہ پوچھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران جلد ہی متحدہ عرب امارات میں اپنا سفیر تعینات کرے گا
پارلیمانی کمیٹی نے بتایا کہ 24-2023 میں اسکیم کے لیے 1244.07 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کمیٹی نے وزارت سے اسکیم کے لیے الاٹ بجٹ کو پوری طرح خرچ کرنے کی نصیحت دیتے ہوئے بہتر طریقے سے اسکیم کو چلانے کا منصوبہ تیار کرنے کو کہا ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ آر سی ایس کے لیے زیادہ بجٹ الاٹ کرنے سے ملک کے لیے مستقل طور پر ایسیٹ تیار ہوگا تو جی ڈی پی میں بھی اضافہ ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔