’مسلمانوں کا ووٹنگ رائٹ ختم کر دینا چاہئے!‘ بی جے پی رکن اسمبلی کا نفرنگ انگیز بیان
بہار اسمبلی کے احاطہ میں بیان دیتے ہوئے بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر نے اسد الدین اویسی پر نشانہ لگایا۔ ساتھ ہی کہا کہ مسلمانوں کا حق رائے دہی ختم کر دینا چاہئے!
پٹنہ: بہار میں بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے خلاف بیان دیتے ہوئے مسلمانوں کے تئیں اپنی نفرت کا اظہار کر دیا۔ نیوز پورٹل اے بی پی نیوز پر شائع رپورٹ کے مطابق ہری بھوشن نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ اویسی جیسے لوگ ملک میں رہے تو تباہی مچے گی، مسلمانوں کا ووٹنگ رائٹ ختم کر دینا چاہئے!
بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر نے مسلمانوں کے خلاف یہ بیان ایسے وقت میں دیا جب بہار میں بجٹ اجلاس کے حوالہ سے ایوان کے اندر اور باہر ہنگامہ آرائی کی جا رہی ہے۔
اے بی پی نیوز سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن اسمبلی ہری بھوشن نے کہا ’’ملک میں ان لوگوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اویسی سیمانچل میں گھوم کر مر جائیں گے لیکن انہیں کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ یہ لوگ 2047 تک ہندوستان کو اسلامی ملک بنانا چاہتے ہیں۔ ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا۔ مسلمان پاکستان چلے گئے۔ بی جے پی جاگ گئی ہے۔ امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘
خیال رہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی بہار آنے والے ہیں۔ ان کا 18 اور 19 مارچ کو سیمانچل کا دورہ ہے۔ یہاں وہ ریلیاں نکالیں گے اور مارچ کریں گے۔ سیمانچل کا علاقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 میں ہونے والے ہیں۔ اس کے پیش نظر اب بی جے پی کی طرف سے ایسے بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
بی جے پی ایم ایل اے کے اس بیان پر آر جے ڈی کے چیف ترجمان اور ایم ایل اے بھائی ویریندر نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہری بھوشن ٹھاکر کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ انہوں نے کہا ’’یہ لوگ انگریزوں کے دلال ہیں۔ آزادی کے وقت وہ انگریزوں کے مخبر تھے۔ اڈوانی، مرلی منوہر جوشی نے اپنی بیٹیوں کی شادی مسلمانوں سے کیوں کرائی؟ کیا اڈوانی، مرلی منوہر جوشی کے مسلمان دامادوں کو ملک سے باہر نکالا جائے گا؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔