پارلیمنٹ نے ہومیوپیتھی کمیشن بل پر لگائی مہر
بل کی حمایت کرتے ہوئے شیوسینا کے اروند ساونت نے ہندوستانی طبی نظام اور ہومیوپیتھی کے ڈاکٹروں کو بھی انگریزی نظام طب کے تحت علاج معالجے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔
نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن لوک سبھا نے قومی ہندوستانی نظام طب کمیشن بل -2020 اور قومی ہومیوپیتھی کمیشن بل-2020 کو منظور کرلیا۔ یہ دونوں بل پہلے ہی راجیہ سبھا میں منظور ہوچکے ہیں۔ وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے لوک سبھا میں ان دونوں بل کو بحث کے لئے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں بل کی منظوری کے بعد قومی کونسل برائے ہندوستانی نظام طب کی جگہ قومی کمیشن برائے ہندوستانی نظام طب اور مرکزی ہومیوپیتھی کونسل کی جگہ قومی ہومیوپیتھی کمیشن کی تشکیل کی جاسکتی ہے۔ یہ دونوں کونسل اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام تھیں اور وہ بدعنوانی سے متاثر تھیں۔ اس لیے اس کی جگہ کمیشن کا قیام ضروری ہوگیا تھا۔ اس سے دونوں طبی نظام زیادہ ترقی اور زیادہ شفافیت کی راہ پر گامزن ہوجائیں گے۔
حزب اختلاف کے چند اراکین نے ان دونوں بل میں کچھ ترامیم کا مطالبہ کیا، لیکن مجموعی طور پر ان کی حمایت کی۔ کانگریس کے ششی تھرور نے کہا کہ قومی کمیشن برائے ہندوستانی نظام طب سے متعلق بل میں یوگا اور نیچروپیتھی کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کمیشن سے متعلق شکایات کی سماعت کا حق مرکزی حکومت کو دینے کی مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس کے لئے بل میں اپیلٹ اتھارٹی کے التزام کو بھی شامل کیا جائے۔ ششی تھرور نے کہا کہ یہ بل بغیر کسی اہلیت کے بھی ہندوستانی طبی نظام میں علاج کرنے کا حق دیتا ہے، جس سے نیم حکیمی کو فروغ ملے گا۔
بل کی حمایت کرتے ہوئے شیوسینا کے اروند ساونت نے ہندوستانی طبی نظام اور ہومیوپیتھی کے ڈاکٹروں کو بھی انگریزی نظام طب کے تحت علاج معالجے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں نظاموں سے وابستہ اداروں کے رجسٹریشن کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے تعلیمی ادارے گھاس کی طرح نہ کھلیں۔ ایوان نے بغیر کسی ترمیم کے دونوں بلوں کو صوتی ووٹ کے ذریعے منظور کرلیا۔
ان کمیشنوں کا مقصد متعلقہ طبی نظام کو فروغ دینا اور ان نظاموں کے تعلیمی اداروں کو منظم کرنا ہے۔ کمیشن وقتاً فوقتاً ان تعلیمی اداروں کی نگرانی اور جائزہ بھی لے گا۔ نیشنل کمیشن فار انڈین میڈیکل سسٹم میں چیئرمین کے علاوہ 15 سابقہ ممبر اور 23 جزوقتی ممبر ہوں گے۔ سابقہ ممبران آیوروید، یونانی، ہومیوپیتھی، سدھ اور سووا-رگپا سے وابستہ ممتاز اداروں اور بورڈ کے سربراہ ہوں گے۔ جزوقتی ممبروں میں سے چار کا انتخاب مرکزی حکومت کرے گی اور 19 ممبران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعہ مقرر کیے جائیں گے۔ چیئرمین اور جزوقتی ممبروں کی میعاد زیادہ سے زیادہ چار سال کے لئے ہوگی۔
قومی ہومیوپیتھی کمیشن میں چیئرمین کے علاوہ سات سابقہ ممبر اور 19 جزوقتی ممبر ہوں گے۔ سابقہ ممبر ان ہومیوپیتھی سے وابستہ معروف تعلیمی وتحقیقی اداروں کے سربراہ اور وزارت آیوش میں ہومیوپیتھی کے انچارج ہوں گے۔ جزوقتی ممبروں میں سے تین کا انتخاب مرکزی حکومت کرے گی اور 16 ممبران ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے مقرر کیے جائیں گے۔ چیئرمین اور جزوقتی ممبروں کی میعاد زیادہ سے زیادہ چار سال کے لئے ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔