اقدار کی عدم موجودگی میں انسان گمراہ ہو کر پیپر لیک جیسے غیر اخلاقی کام کر رہا ہے: ہری ونش

ہری ونش نے کہا کہ پہلے گاؤں میں اقدار انسان نے اقدارخود بخود سیکھ لی تھیں ان میں کسی کی بے عزتی نہ کرنا، غیر اخلاقی کام نہ کرنا اور کوئی غلط کام کر کے پیسے نہ کمانا شامل تھے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

راجیہ سبھا میں ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا ہے کہ معاشرہ اخلاقی اقدار اور حدود کو کھو چکا ہے، یہی وجہ ہے کہ ملک میں پیپر لیک جیسے افسوسناک واقعات ہو رہے ہیں۔

اتوار کو یہاں سینئر صحافی اودھیش کمار بچن کے میتھلی ناول 'بلٹل گام' کا افتتاح کرتے ہوئے ہری ونش نے کہا کہ یہ ناول گاؤں کے کردار اور اخلاقی اقدار سے بھرا ہوا ہے اور جس خوبصورتی کے ساتھ انہیں میتھلی زبان میں پیش کیا گیا ہے وہ حیرت انگیز ہے۔ ناول میں دیہاتوں اور دیہی علاقوں میں اقدار کے مسلسل انحطاط کا گہرائی سے جائزہ لیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ پہلے گاؤں میں جو اقدار انسان نے خود بخود سیکھ لی تھیں ان میں کسی کی بے عزتی نہ کرنا، غیر اخلاقی کام نہ کرنا اور کوئی غلط کام کر کے پیسے نہ کمانا شامل تھے لیکن آج وہ اقدار ختم ہو چکے ہیں اور معاشرے میں ان لوگوں کو ترجیح ملنے لگی ہے جو غیر اخلاقی کام کر کے پیسے کمانے کے غلط طریقے اپنا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان اقدار کی عدم موجودگی میں انسان گمراہ ہو کر پیپر لیک جیسے غیر اخلاقی کام کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔