’کووِن پورٹل‘ پر درج شہریوں کا ڈاٹا لیک، آدھار، پین، موبائل نمبر اور یومِ پیدائش تک بہ آسانی دستیاب!
کووِن ویکسین کے لیے جن شہریوں نے کووِن پورٹل پر اپنی جانکاریاں ڈالی تھیں، وہ سبھی لیک ہو گئی ہیں، ان جانکاریوں میں آدھار، پین، موبائل نمبر اور یومِ پیدائش تک ظاہر ہو گئی ہیں۔
ہندوستان کے شہریوں کی ذاتی جانکاریاں ٹیلی گرام میسجنگ پلیٹ فارم پر لیک ہو گئی ہیں۔ یہ وہ جانکاریاں ہیں جو شہریوں نے کووڈ وبا کے دوران ویکسین ڈوز لینے کے لیے حکومت کے ’کووِن پورٹل‘ پر ڈالی گئیں تھیں۔ ان میں لوگوں کے نام، پتہ، موبائل نمبر وغیرہ جیسی جانکاریاں شامل ہیں۔ حالانکہ دو سال پہلے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر آر ایس شرما نے کووِن ویب سائٹ سے جانکاریاں لیک ہونے کی خبروں کو خارج کیا تھا۔
کووِن پورٹل سے جو جانکاریاں لیک ہوئی ہیں ان میں شہریوں کا آدھار نمبر، پین، پاسپورٹ نمبر، یومِ پیدائش اور ویکسین کی ڈوز لینے کی جگہ وغیرہ کی جانکاریاں برسرعام ہو گئی ہیں۔ ان جانکاریوں کو ’کووِن پورٹل‘ پر موبائل نمبر ڈالتے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہ جانکاریاں آدھار نمبر ڈال کر بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔ اس طرح کی جانکاری سب سے پہلے ایک ملیالم ویب سائٹ ’دی فورتھ نیوز‘ پر دی گئی۔
بتایا جاتا ہے کہ اگر کئی لوگوں نے ایک ہی فون نمبر سے کووِن پورٹل پر رجسٹریشن کرایا ہوگا تو اس نمبر کو ڈالتے ہی ان سبھی لوگوں کی جانکاریاں سامنے آ سکتی ہیں۔ جن لوگوں کی جانکاریاں لیک ہوئی ہیں ان میں سنٹرل ہیلتھ سکریٹری راجیش بھوشن، مرکزی وزیر میناکشی لیکھی، کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال، جئے رام رمیش، پی چدمبرم اور ترنمول لیڈر ڈیرک او برائن کے نام شامل ہیں۔ ہیلتھ سکریٹری راجیش بھوشن کا نمبر ڈالتے ہی ان کے آدھار نمبر کے آخری چار ہندسے، یومِ پیدائش اور ان کی بیوی و اتراکھنڈ کے کوٹ دوار سے بی جے پی رکن اسمبلی ریتو کھنڈوری کی سبھی جانکاریاں سامنے آ گئیں۔ ان کے علاوہ راج دیپ سردیسائی اور برکھا دَت جیسے صحافیوں کی جانکاریاں بھی لیک ہوئی ہیں۔
2021 میں جب ایسی خبریں آئی تھیں کہ ’کووِن پورٹل‘ سے شہریوں کی جانکاریاں لیک ہو رہی ہیں، تو مرکزی حکومت نے اسے خارج کرتے ہوئے صاف انکار کیا تھا اور کہا تھا کہ کووِن پورٹل ہیک نہیں ہوا ہے۔ دراصل ڈاٹا لیک مارکیٹ نام کی ایک ویب سائٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ہندوستان میں کووڈ-19 ویکسین کروانے والے لوگوں کا ڈاٹا فروخت کر رہی ہے۔ اس نے کہا تھا کہ وہ ڈاٹا لیک نہیں کر رہی ہے بلکہ صرف اس ڈاٹا کو فروخت کر رہی ہے۔
اس کے بعد نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر آر ایس شرما نے بیان دیا تھا کہ ڈارک ویب پر ہیکرس کا دعویٰ بکواس ہے اور کوووِن پورٹل کا ڈاٹا لیک ہونے کی بات بے بنیاد ہے۔ آر ایس شرما نہ صرف کووِن پورٹل کے چیف ہیں بلکہ ویکسین ایڈمنسٹریشن پر امپورڈ گروپ کے چیئرمین بھی ہیں۔ لیکن ان کے دعوے کے برعکس ان کا اپنا ہی ذاتی ڈاٹا ٹیلی گرام پر لیک ہو گیا۔
جون 2021 میں حکومت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’میڈیا میں کچھ ایسی غیر مصدقہ خبریں آ رہی ہیں کہ کووِن پورٹل کو ہیک کر لیا گیا ہے۔ پہلی نظر میں یہ خبریں فرضی ہیں۔ پھر بھی وزارت صحت اور دیگر ایجنسیاں اس معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔‘‘
اس کے بعد جون 2022 میں آر ایس شرما نے پھر دہرایا کہ کووِن پورٹل میں اسٹیٹ آف دی آرٹ یعنی جدید سسٹم ہے اور اس کی سیکورٹی میں سیندھ نہیں لگائی جا سکتی۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’کووِن پورٹل پر شہریوں کا ڈاٹا بالکل محفوظ ہے۔ اس پورٹل سے کسی بھی ڈاٹا لیک کی خبروں میں کوئی دَم نہیں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ کووڈ-19 وبا کے دوران حکومت نے اس بات کو لازمی کر دیا تھا کہ شہری کووِن پورٹل پر لاگ اِن کر ویکسین کے لیے وقت مقرر کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔