ممبئی میں ایئر انڈیا کی 600 ملازمتوں کے لیے جمع ہوئے 25 ہزار سے زائد لوگ، بھیڑ پرقابو پانا ہوا مشکل
ایئر انڈیا کی یہ 600 ملازمتیں کسی بڑے عہدے یا کسی بہت بڑے پیکیج کے لیے نہیں تھیں بلکہ یہ ’ایئرپورٹ لوڈر‘ کی تھیں۔ ائیرپورٹ لوڈر کی تنخواہ 20 سے 25 ہزار روپے ماہانہ کے درمیان ہوتی ہے۔
ملک میں بیروزگاری کی صورت حال کس قدر خطرناک صورت اختیار کر چکی ہے، اس کا اندازہ آج کل ملازمتوں کے لیے ہونے والے انٹرویوز سے لگایا جا سکتا ہے۔ انٹرویوز کے دوران بھگدڑ سی مچ جا رہی ہے کیونکہ چند سو یا چند ہزار ملازمتوں کے لیے کئی ہزار اور بسا اوقات لاکھوں لوگ جمع ہو جا رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ ممبئی میں سامنے آیا ہے، جہاں 600 ملازمتوں کے لیے تقریباً 25 ہزار نوجوان پہنچ گئے اور ایئر انڈیا کے ملازمین کو بیروزگاروں کی اس بھیڑ کو سنبھالنا مشکل ہوگیا۔
ایئر انڈیا کی جانب سے نکلنے والی یہ 600 ملازمتیں کسی بڑے عہدے یا کسی بہت بڑے پیکیج کے لیے نہیں تھیں بلکہ یہ ’ایئرپورٹ لوڈر‘ کی تھیں۔ ائیرپورٹ لوڈر کی تنخواہ 20,000 سے 25,000 روپے ماہانہ کے درمیان ہوتی ہے لیکن اوور ٹائم الاؤنس کے بعد ملازمین 30,000 روپے تک یا اس سے کچھ زیادہ کما لیتے ہیں۔ ایئرپورٹ لوڈر کو ہوائی جہاز کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ اور سامان کے بیلٹ اور ریمپ ٹریکٹر چلانے کا کام سونپا جاتا ہے۔ سامان، کارگو اور کھانے پینے کی اشیاء کو سنبھالنے کے لیے ہر ہوائی جہاز کو کم از کم پانچ لوڈرز کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایئر انڈیا کی ان 600 ملازمتوں کے لیے ممبئی کے کالینہ میں 25 ہزار سے زائد لوگ جمع ہو گئے۔ بھیڑ اس قدر بڑھ گئی کہ ایئر انڈیا کے لیے انہیں سنبھالنے میں زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے لیے پولیس بھی طلب کی گئی تھی مگر یہ بھیڑن پولیس کے لیے بھی درد سر بن گئی۔ اس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فارم کاؤنٹر تک پہنچنے کے لیے درخواست دہندگان ایک دوسرے پر ٹوٹے پڑ رہے ہیں۔
ممئبی میں ایئرانڈیا کے ایئرپورٹ لوڈر کی ملازمت کے لیے جمع ہوئے لوگوں کی بھیڑ کی ویڈیو شیئر کانگریس نے بھی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کیا ہے۔ اپنی پوسٹ میں کانگریس نے کہا ہے کہ ’یہ ویڈیو ملک میں بیروزگاری کی حالت بیان کر رہی ہے۔ آج ممبئی میں ایویئیشن سیکٹر میں ملازمت کے لیے ہزاروں نوجوانوں کی بھیڑ امڈ پڑے۔ ایسا ہی نظارہ کچھ دن قبل گجرات میں بھی دیکھنے کو ملا تھا لیکن نریندر مودی کھلے عام جھوٹ بولتے ہیں کہ گزشتہ 4-5 سال میں ریکارڈ توڑ روزگار دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے۔‘
واضح رہے کہ کچھ دن قبل گجرات میں بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا تھا۔ گجرات کے بھروچ ضلع کے انکلیشور میں 40 آسامیوں کے لیے 800 کے قریب نوجوان انٹرویو کے لیے پہنچ گئے۔ ہوٹل کے داخلی دروازے کی طرف جانے والے ریمپ پر چڑھنے کی کوشش کرنے والے درخواست گزاروں کی لمبی قطار اور جھڑپوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ اس دوران ریمپ کی ریلنگ بھی ٹوٹ گئی۔ جس کی وجہ سے کئی لوگ گر گئے۔ اس کی ویڈیوز سوشل میڈیا وائرل ہوئی تھیں، جنہیں شیئر کرتے ہوئے کئی سیاسی پارٹیوں نے بیروزگاری کے حوالے سے حکومت پر سخت حملہ کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔