ہندوستان ’ہونڈئی‘ کے سوشل میڈیا پوسٹ پر سخت برہم، کوریائی سفیر کو کیا طلب
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ ہونڈئی کی پاکستان یونٹ کی طرف سے نام نہاد ’یومِ یکجہتی کشمیر‘ پر سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کرنے کے معاملے میں جنوبی کوریا کے سفیر کو طلب کر ناراضگی ظاہر کی گئی۔
جنوبی کوریا کی موٹر کار کمپنی ’ہونڈئی‘ نے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر کشمیر کے تعلق سے ایک انتہائی متنازعہ ٹوئٹ کیا تھا جس پر ہندوستان نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ہونڈئی کے سوشل میڈیا پوسٹ پر ہندوستان نے جنوبی کوریا کے سفیر کو طلب کر اپنی ناراضگی بھی ظاہر کی۔ بعد ازاں ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کوریائی حکومت سے بھی بات چیت کی۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں میڈیا کو تفصیلی جانکاری دی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ایک بیان میں کہا کہ ہونڈئی کی پاکستان یونٹ کی طرف سے نام نہاد ’یومِ یکجہتی کشمیر‘ پر سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرنے کے معاملے پر جنوبی کوریا کے سفیر کو طلب کیا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ جنوبی کوریا کے سفیر کو ہونڈئی کی پاکستان یونٹ کی طرف سے شیئر کیے گئے ناقابل قبول سوشل میڈیا پوسٹ کو لے کر سخت ناراضگی سے مطلع کیا گیا۔ اس معاملے میں مناسب طریقے سے نمٹنے کے لیے ہم ہونڈئی کے ذریعہ بہتر کارروائی کی امید کرتے ہیں۔
ہندی نیوز پورٹل ’نیوز18‘ پر اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس کے مطابق باگچی کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ ہندوستان کی علاقائی سالمیت سے جڑا ہے جس سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ باگچی نے یہ بھی کہا کہ نام نہاد یومِ یکجہتی کشمیر پر ہونڈئی پاکستان کی سوشل میڈیا پوسٹ پر اتوار، 6 فروری 2022 کو سیول میں ہمارے سفیر نے ہونڈئی ہیڈکوارٹر سے رابطہ کیا اور وضاحت طلب کی۔ بعد میں یہ قابل اعتراض پوسٹ ہٹا دی گئی تھی۔ علاوہ ازیں باگچی نے بتایا کہ جنوبی کوریائی سفیر کو وزارت خارجہ کے ذریعہ 7 فروری 2022 کو طلب کیا گیا تھا۔ انھیں ہونڈئی پاکستان کے ذریعہ کیے گئے متنازعہ سوشل میڈیا پوسٹ پر حکومت کی ناراضگی سے مطلع کرایا گیا تھا۔
باگچی کا کہنا ہے کہ جمہوریۂ کوریا کے وزیر خارجہ عزت مآب چُنگ یوئی-یونگ نے منگل کی صبح وززیر خارجہ کو فون کیا۔ دونوں لیڈروں نے تمام ایشوز پر بات چیت کی۔ ساتھ ہی جمہوریۂ کوریا کے وزیر خارجہ نے ہونڈئی کی طرف سے کیے گئے سوشل میڈیا پوسٹ پر افسوس کا بھی اظہار کیا۔ باگچی نے کہا کہ اس سلسلے میں ہونڈئی موٹرس کی طرف سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں ہندوستان کے لوگوں کے تئیں افسوس ظاہر کیا گیا تھا اور یہ واضح کیا گیا تھا کہ وہ سیاسی یا مذہبی ایشوز پر تبصرہ نہیں کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔