وزیراعطم نریندر مودی کے 'سیکولر سیول کوڈ' والے بیان پر اپوزیشن سخت ناراض، تقسیم کرنے والا بتایا

سلمان خورشید نے مرکزی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا" وزیراعظم مودی نے ابھی تک صرف اپوزیشن پر کارروائی کی ہے، وہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں پر کب کارروائی کریں گے"۔

سلمان خورشید / قومی آواز/ وپن
سلمان خورشید / قومی آواز/ وپن
user

قومی آواز بیورو

78ویں یوم آزادی کے موقع پر دہلی کے لال قلعہ سے خطاب کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ یکساں سول کوڈ (UCC) پر کہی گئی بات  پر اپوزیشن نے اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔  وزیراعظم کے بیان "ملک میں ایک سیکولر سیول کوڈ ہونا چاہیے" پر حملہ آور ہوتے ہوئے اپوزیشن نے اسے تقسیم کرنے والی تقریر قرار دیا ہے۔

سیکولر سیول کوڈ پر کانگریسی رہنما وویک تنکھا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگوں کو تقسیم کرنے والی تقریر ہے۔ اس دوران سلمان خورشید نے بدعنوانی کے معاملے پر مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ "انہوں نے ابھی تک اپوزیشن پر کارروائی کی ہے، وہ اپنی پارٹی کے رہنماؤں پر کب کارروائی کریں گے"۔ مودی کے سیکولر سیول کوڈ والے بیان پر انہوں نے کہا 'آئین سب سے اوپر ہے'، آئین جو اجازت دے گا وہی ہوگا۔" نیشنلسٹ کانگریس کی سپریا سولے نے اس سلسلے میں کہا کہ یہ بی جے پی نہیں این ڈی اے کی حکومت ہے اس لیے وزیراعظم مودی سیکولر سیول کوڈ کی بات کر رہے ہیں۔


غور طلب رہے کہ یکساں سول کوڈ کے سلسلے میں اپنی تقریر میں وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ "ہمارے ملک کی سپریم کورٹ نے یکساں سیول کوڈ پر غور و فکر کیا ہے اور ہدایت جاری کی ہے، ایسا اس لیے ہے کیونکہ ہماری آبادی کا ایک اہم حصہ مانتا ہے کہ ہمارا سیول کوڈ فطری طور پر فرقہ وارانہ اور امتیازی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو پورا یقین ہے کہ اس معاملے پر ایک وسیع گفتگو ضروری ہے جہاں مختلف نظریات ساجھا کیے جاسکیں۔ مذببی تقسیم کو قائم رکھنے والے قوانین کا موجودہ سماج میں کوئی جگہ نہیں ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔