وَن نیشن، وَن الیکشن: کووند کمیٹی کی میٹنگ ختم، لاء کمیشن نے کہا ’2024 میں نفاذ ناممکن‘
میٹنگ میں رام ناتھ کووند کے علاوہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، سابق سالیسٹر جنرل ہریش سالوے، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کے علاوہ لاء کمیشن کے چیئرمین ریتوراج اوستھی بھی موجود تھے۔
وَن نیشن وَن الیکشن، یعنی ایک ملک ایک انتخاب کا راستہ ہموار کرنے کے لیے تشکیل دی گئی کووند کمیٹی کی دوسری میٹنگ آج دہلی میں منعقد ہوئی۔ سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، سابق سالیسٹر جنرل ہریش سالوے، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کے علاوہ لاء کمیشن کے چیئرمین ریتوراج اوستھی نے وغیرہ نے شرکت کی۔ اس دوران لاء کمیشن کی طرف سے ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کو لے کر ایک خاکہ پیش کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کووند کمیٹی نے آج منعقد ہوئی میٹنگ میں لاء کمیشن کے چیئرمین کو شرکت کی دعوت دی تھی۔ کمیٹی ان سے جاننا چاہتی ہے کہ ملک میں ایک ساتھ انتخاب کس طرح کرائے جا سکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں لاء کمیشن کی طرف سے کمیٹی کے سامنے کچھ اہم باتیں رکھی گئیں۔ لاء کمیشن کا کہنا ہے کہ ایک ملک، ایک انتخاب کو اگر ملک میں نافذ کرنا ہے تو اس کے لیے قانون اور آئین میں کچھ اہم ترامیم کرنے ہوں گے۔ ساتھ ہی کمیشن نے کمیٹی کو یہ بھی بتایا کہ 2024 کے انتخاب میں ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کو نافذ کرنا ممکن نہیں ہے، بلکہ اسے 2029 میں نافذ کرنے کے لیے کوششیں کی جا سکتی ہیں۔ اس سے پہلے آئین میں ترامیم کی ضرورت ہوگی۔
ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ لاء کمیشن کے سربراہ جسٹس ریتوراج اوستھی کا کہنا ہے کہ ایک ملک ایک انتخاب پر ابھی رپورٹ تیار نہیں ہے۔ رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔ وَن نیشن، وَن الیکشن کو نافذ کرنے میں ہونے والی دقتوں کے بارے میں بھی کمیٹی کو جانکاری دی گئی۔ فی الحال اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ لاء کمیشن چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ کمیٹی کی آئندہ میٹنگ میں بھی اگر انھیں مدعو کیا جائے گا تو وہ موجود رہیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔