حاملہ ہتھنی قتل معاملہ میں ایک ملزم گرفتار، 2 کی تلاش ہنوز جاری

ایک دن قبل ہتھنی کی موت کی جانچ کر رہی کیرالہ کی محکمہ جنگلات کی ٹیم نے دو لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ بھی کی تھی جس سے جانچ میں مدد ملنے کی بات کہی جا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کیرالہ کے پلکڈ میں حاملہ ہتھنی کی دردناک موت پر لوگوں کے افسوس اور ناراضگی کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور اس سلسلے میں اچھی خبر یہ ہے کہ ایک ملزم کی گرفتاری عمل میں آ گئی ہے۔ پولس ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ جو شخص گرفتار کیا گیا ہے، وہ کھیتوں میں کام کرتا ہے۔ اس تعلق سے مزید دو لوگوں کی تلاش جاری ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ ایک دن قبل ہتھنی کی موت کی جانچ کر رہی کیرالہ کی محکمہ جنگلات کی ٹیم نے دو لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ بھی کی تھی جس سے جانچ میں مدد ملنے کی بات کہی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین نے گزشتہ دنوں ہتھنی کی موت سے متعلق جانچ کا حکم صادر کیا تھا اور اس کے بعد اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا تھا کہ جانچ ٹیم کی نظر تین مشتبہ لوگوں پر ہے۔ پینارائی وجین نے واقعہ کے قصوروار پائے جانے والے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کا دعویٰ بھی کیا ہے۔


اس درمیان حاملہ ہتھنی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آئی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دھماکہ کی وجہ سے ہتھنی کے منھ پر زخم بن گئے تھے۔ ہتھنی کئی دنوں سے بھوکی رہی اور 10 سے 12 دنوں سے کافی تکلیف میں تھی۔ اس درد کی وجہ سے وہ کچھ کھا پی بھی نہیں سکی اور کافی کمزور ہو گئی تھی۔ آخر میں وہ پانی میں گر گئی تھی اور ڈوبنے لگی تھی۔ رپورٹ کے مطابق پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ہتھنی کے جسم کے اندر کافی پانی چلا گیا تھا اور پھیپھڑوں نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔