ایک طرف انڈیا اتحاد کی چل رہی میٹنگ، دوسری طرف امت شاہ ضلع کلکٹرس کو فون پر دھمکانے میں مصروف!
جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’آؤٹ گوئنگ ہوم منسٹر آج صبح سے ضلع کلکٹرس سے فون پر بات کر رہے ہیں، اب تک 150 افسران سے بات ہو چکی ہے، افسروں کو اس طرح کھلم کھلا دھمکانا شرمناک ہے۔‘‘
لوک سبھا انتخاب کے آخری مرحلے کی ووٹنگ کچھ دیر میں ختم ہو جائے گی اور سبھی کو 4 جون کا انتظار ہوگا جب ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ اس سے قبل انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں نے آج ایک اہم میٹنگ کی جس میں آئندہ کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ کی ویڈیو کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر بھی کی ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’انڈیا بلاک کے قائدین نے ووٹ شماری سے قبل کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے آج ایک غیر رسمی میٹنگ کر رہے ہیں۔‘‘
اس پوسٹ میں کھڑگے لڑائی فی الحال ختم نہ ہونے کی بات بھی کہتے ہیں۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ تمام جماعتوں کے رہنما اور کارکنان حالات پر گہری نظر رکھ رہے ہیں اور مستعد ہیں۔ میں ان میں سے ہر ایک کا (میٹنگ میں) ان کی شرکت کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’ہم نے لوک سبھا انتخاب 2024 اپنی پوری طاقت کے ساتھ لڑا ہے اور ایک مثبت نتیجہ برآمد ہونے کا یقین ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ہندوستانی عوام نے ہمارا ساتھ دیا ہے۔‘‘
اس درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ کئی ضلع کلکٹرس کو فون کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ ضلع کلکٹرس کو فون کر کے دھمکا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’آؤٹ گوئنگ ہوم منسٹر صبح سے ضلع کلکٹرس سے فون پر بات کر رہے ہیں۔ اب تک 150 افسران سے بات ہو چکی ہے۔ افسروں کو اس طرح سے کھلم کھلا دھمکانے کی کوشش نہایت شرمناک اور ناقابل قبول ہے۔‘‘
اس پوسٹ میں تنبیہ والا انداز اختیار کرتے ہوئے جئے رام رمیش یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’یاد رکھیے کہ جمہوریت مینڈیٹ سے چلتا ہے، دھمکیوں سے نہیں۔ 4 جون کو مینڈیٹ کے مطابق نریندر مودی، امت شاہ اور بی جے پی اقتدار سے باہر ہوں گے، اور انڈیا بلاک فتحیاب ہوگا۔ افسروں کو کسی طرح کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے اور آئین کی حفاظت کرنی چاہیے۔ وہ نگرانی میں ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔