مانسون اجلاس کے پہلے دن یوپی اسمبلی میں زوردار ہنگامہ، اپوزیشن کی زبردست نعرے بازی
یوپی اسمبلی کا مانسون اجلاس آج سے شروع ہو گیا ہے۔ یہ سیشن 29 جولائی سے 2 اگست تک چلے گا۔ اجلاس کے شروع ہونے سے قبل سے ہی اس کے ہنگامہ خیز ہونے کے اندازہ لگایا جا رہا تھا۔
یوپی اسمبلی اجلاس کے پہلے ہی دن ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ سماجوادی پارٹی کے ارکان اسمبلی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ویل میں آگئے۔ وہ اپنے ہاتھوں میں تختیاں و پوسٹر وغیرہ اٹھائے ہوئے تھے۔ اسپیکر نے انہیں ہنگامہ نہ کرنے کے لیے کہا مگر ایم ایل ایز نہیں رکے۔ وہ خشک سالی، سیلاب، بجلی کی کٹوتی اور کسانوں کے مسائل پرنعرے بازی کرتے رہے۔
اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے عوامی مسائل پر حکومت کو گھیرا۔ اپنی حکمت عملی کے ذریعے اپوزیشن نے یہ واضح کردیا ہے کہ اسمبلی کا یہ اجلاس کیسا ہو سکتا ہے اور یہ کہ اپوزیشن عوام کے مسائل کے تعلق سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ واضح رہے کہ یوپی اسمبلی کا مانسون اجلاس آج سے شروع ہو گیا ہے۔ یہ سیشن 29 جولائی سے 2 اگست تک چلے گا۔ اجلاس کے شروع ہونے سے قبل سے ہی اس کے ہنگامہ خیز ہونے کے اندازہ لگایا جا رہا تھا۔
اسمبلی کے مانسون اجلاس میں کئی آرڈیننس اور نوٹیفیکیشن ایوان میں پیش کیے جائیں گے ۔ اسمبلی اجلاس کے آغاز پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ریاست نے فروری میں اپنا بجٹ پاس کیا تھا، پہلا ضمنی مطالبہ مانسون اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ یوپی ملک کی ابھرتی ہوئی معیشت کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔ میں تمام عوامی نمائندوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ایوان کے کام کو خوش اسلوبی سے چلانے میں اپنا تعاون دے۔اجلاس میں اٹھائے گئے تمام مسائل کے لیے حکومت جوابدہ ہوگی۔
اجلاس کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن کے اراکین نے عوامی مسائل کے حل کے لیے جس طرح نعرے بازی کی، اس سے یہ ظاہر ہوگیا کہ وزیر اعلیٰ کی اپیل کو اپوزیشن نے خارج کر دیا۔ پہلے ہی دن سماجوادی پارٹی کے اراکین اسمبلی ایوان میں آئے اور بجلی، سیلاب اور امن و امان کے مسائل پر احتجاج کیا۔ وہ نعرے لگاتے ہوئے پوسٹر و تختی لے کر ویل تک پہنچ گئے۔ اسپیکر ستیش مہانا اپوزیشن اراکین سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے نظر آئے۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر اور سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ماتا پرساد پانڈے نے کہا کہ اتر پردیش اس وقت بہت سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ سیلاب، امن و امان کے مسائل اور کرپشن سب کے سامنے ہے۔ ہم عوام کے مسائل مضبوطی سے اٹھائیں گے اور حکومت کو انہیں حل کرنے پر مجبور کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jul 2024, 12:33 PM