سوشانت سنگھ کی موت والے دن ریا چکرورتی کی ایک خاص نمبر پر ہوئی 1 گھنٹے سے زیادہ گفتگو!
ریا چکرورتی نے 14 جون کو کسی رادھیکا مہتا نامی خاتون سے 1 گھنٹہ 7 منٹ طویل گفتگو کی اور رادھیکا سے ریا اس وقت بھی فون پر بات کر رہی تھیں جب ٹی وی پر سوشانت کی خودکشی کی بریکنگ نیوز چل رہی تھی۔
بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کا معاملہ دن بہ دن پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب ریا چکرورتی کی ایسی کال ڈیٹیلس سامنے آئی ہیں جس نے لوگوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق جس دن سوشانت سنگھ کی موت ہوئی تھی اس دن سوشانت کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی نے ایک خاص نمبر پر ایک گھنٹے سے زیادہ بات چیت کی تھی۔ ایسی باتیں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ جب ٹی وی پر سوشانت کی خودکشی کی بریکنگ نیوز چل رہی تھی تب بھی ریا اسی خاص نمبر پر گفتگو کر رہی تھی۔
ہندی نیوز پورٹل 'اے بی پی نیوز' نے اس سلسلے میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس ریا چکرورتی کے کال ڈیٹیلس موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریا سوشانت کی موت والے دن ایک خاص نمبر پر کچھ زیادہ ہی بات چیت کر رہی تھیں۔ نیوز پورٹل کا دعویٰ ہے کہ 14 جون (جس دن سوشانت کی موت ہوئی) کو ریا چکرورتی کے موبائل پر 7 فون کالس آئے تھے جب کہ ریا نے اپنے فون سے 9 کالس کیے۔ اس درمیان ریا نے رادھیکا مہتا نامی خاتون سے 1 گھنٹہ 7 منٹ کی طویل گفتگو کی۔
رادھیکا سے ریا چکرورتی کی یہ بات چیت سوشانت کی موت کی خبر پھیلنے سے پہلے اور بعد کی بتائی جا رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق سوشانت کی موت والے دن صبح 7 بج کر 38 منٹ پر رادھیکا مہتا کے نمبر پر ریا نے کال کیا تھا اور 30 منٹ 55 سیکنڈ تک بات ہوئی۔ اس کے فوراً بعد 8 بج کر 8 سیکنڈ پر رادھیکا کو ریا نے پھر کال کیا اور اس بار بھی 30 منٹ کی بات چیت ہوئی۔ تیسرا کال ریا نے رادھیکا کو 8 بج کر 38 منٹ پر کیا تھا اور اس دوران 5 منٹ 41 سیکنڈ کی بات ہوئی۔ یہ طویل گفتگو حیران کرنے والی اس لیے ہے کیونکہ اس درمیان ٹی وی چینلوں پر سوشانت کی خودکشی کی خبر چلنے لگی تھی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اب تک اس بات کا پتہ نہیں لگ سکا ہے کہ یہ رادھیکا مہتا کون ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی اس سلسلے میں پوچھ تاچھ کی جا سکتی ہے اور شاید پھر سچائی سامنے آئے کہ آخر ریا اور رادھیکا کے درمیان اتنی طویل گفتگو کیوں ہوئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Aug 2020, 9:14 AM