اب ’بی جے پی بھارت چھوڑو‘ کا نعرہ دینے کی ضرورت ہے: شرد پوار
ممبئی کے شیواجی پارک پر انڈیا الائنس کے عظیم الشان اور تاریخی جلسہ عام میں رہنماؤں نے مودی حکومت کے خلاف زبرد ست ہلہ بولا اور کہا کہ اب لڑائی ملک اور آئین کے تحفظ کی ہوگئی ہے۔
نریندر مودی کے پروگرام امیروں کے لیے ہیں جبکہ کانگریس کے پروگرام غریبوں اور بے سہاروں کے لیے ہیں۔ بی جے پی رہنما تکبر میں ڈوب کر لوگوں کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ ملک 2014 میں آزاد ہوا ہے۔ ملک کی تعمیر و ترقی میں وہ نہرو و امبیڈکر کی خدمات کا انکار کرتے ہیں۔ راہل گاندھی نے جس شکتی کا ذکر کیا ہے وہ آر ایس ایس و منوواد کی شکتی ہے اور یہ شکتی لوگوں کو تباہ کردینا چاہتی ہے۔ یہ باتیں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے ممبئی کے دادر میں واقع شیواجی پارک میں انڈیا الائنس کے عظیم الشان و تاریخی جلسۂ عام میں کہیں۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے مزید کہا کہ ممبئی ایک بڑا اور طاقتور شہر ہے اور پوری دنیا کی نظریں ممبئی پر ہیں۔ یہ چھترپتی شیواجی مہاراج، شاہو مہاراج و مہاتما پھلے کی سرزمین ہے اور یہاں سے اٹھنے والا ہر نظریہ اور ہر سوچ پورے ملک میں پہنچتا ہے اور لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں کہا کہ لوگوں کو سوچنا چاہئے کہ مودی نے کتنی گارنٹیاں دیں اور ان میں سے کتنی پوری کیں۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ آج ملک میں جمہوریت اور آئین کو زبردست خطرہ لاحق ہے، ان کاتحفظ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ آئین کو تبدیل کرنا آسان نہیں ہے لیکن اگر اس کی کوشش بھی کئی تو ملک میں اس کے خلاف زبردست طوفان کھڑا ہوجائے گا۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی شرد چندر پوار کے قومی صدر شرد پوار نے اپنے خطاب میں بی جے پی و مودی حکومت پر زبرد ست تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ اقتدار میں ہیں انہوں نے خواتین، کسانوں، مزدوروں، قبائلیوں، دلتوں سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔ یہ ڈھیر سارے وعدوں کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے، مگر ان وعدوں میں سے وہ کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کرسکے۔ وہ دراصل کوئی وعدہ پورا کر ہی نہیں سکتے کیونکہ وعدوں کو پورا کرنے کے لیے خواہش کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو ان میں قطعی نہیں ہے۔
شردپوار نے کہا کہ عوام سے جھوٹے وعدے کرکے عوام کو دھوکہ دینے والوں کو عوام ہی سبق سکھاتی ہے اور یہ موقع اب عوام کے ہاتھ میں آگیا ہے۔ مودی جتنی بھی گارنٹیاں دیتے ہیں وہ سب جھوٹی گارنٹیاں ہیں اور اب عوام ان کی کسی جھوٹی گارنٹی پر یقین نہیں کرے گی۔ شردپوار نے کہا کہ یہ ممبئی وہ سرزمین ہے جہاں سے 1942 میں مہاتماگاندھی نے انگریزوں بھارت چھوڑو کا نعرہ دیا تھا، اب وقت آگیا ہے کہ بی جے پی بھارت چھوڑو کا نعرہ دیا جائے۔
ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ بی جے پی ایک غبارہ ہے اور افسوس کہ اس غبارے میں شیوسینا نے ہی ہوا بھری تھی۔ لیکن جس شیوسینا کو ہوا بھرنا آتا ہے وہ ہوا نکال بھی سکتی ہے اور اس بار ہم اس غبارے سے ہوا نکال کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا نے بی جے پی کے غبارے میں جو ہوا بھری تھی وہ اب بی جے پی کے سرمیں گھس گئی ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اب ملک ہماری جد وجہد جمہوریت اور آئین کو بچانے کی ہے۔ بی جے پی کہتی ہے کہ اب کی بار 400 پار، کس لیے 400 پار؟ کیا یہ کوئی فرنیچر کی دوکان ہے کہ 400 کا نعرہ لگا رہے ہیں؟
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ انسان کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہوجائے ملک بڑا نہیں ہوتا ہے لیکن بی جے پی خود کو ملک سے بڑا تصور کرتی ہے۔ 2014 سے اب تک ایک پارٹی کی حکومت ہے لیکن جب عوام متحد ہو جاتے ہیں تو آمریت ختم ہو جاتی ہے۔ ادھوٹھاکرنے کہا کہ بی جے پی اب کی بار 400 پار کا نعرہ لگاتی ہے جبکہ ہمارا نعرہ ہے اب کی بار بی جے پی تڑی پار اور یہ نعرہ گھر گھر پہنچنا چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔