اب 2000 کے نوٹ والی دوسری نوٹ بندی، کیا یہ غلط فیصلے پر پردہ ڈالنے کے لیے ہے؟ کھڑگے کا مودی حکومت پر حملہ
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ اب 2000 روپے کے نوٹ کی ’دوسری نوٹ بندی‘ کیا یہ غلط فیصلے پر پردہ ڈالنے کے لیے ہے؟ انہوں نے کہا کہ کارناموں کی حقیقت غیر جانبدارانہ تحقیقات سے ہی سامنے آئے گی
نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے پہلی نوٹ بندی سے معیشت کو گہرا زخم دیا تھا، جس کی وجہ سے پورا غیر منظم شعبہ تباہ ہو گیا، ایم ایس ایم ای ٹھپ ہو گئے اور کروڑوں نوکریاں ختم ہو گئیں۔ اب 2000 روپے کے نوٹ کے ساتھ دوسری نوٹ بندی کی گئی ہے۔ کیا یہ غلط فیصلے پر پردہ پوشی کے لیے ہے؟ غیر جانبدارانہ تحقیقات سے ہی کارناموں کی حقیقت سامنے آئے گی۔
خیال رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے 2000 روپے کے نوٹ کو چلن سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ آر بی آئی نے بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری اثر سے 2000 روپے کے نوٹ جاری کرنا بند کر دیں۔ تاہم، 2000 روپے کے نوٹ قانونی طور پر جاری رہیں گے اور لوگ انہیں 30 ستمبر تک بینکوں سے تبدیل کروا سکتے ہیں۔
اپنے ردعمل میں کانگریس نے کہا تھا ’’ہمیشہ کی طرح وزیر اعظم مودی کا ایک اور فیصلہ غلط ثابت ہوا۔ 2000 کے نوٹ اب چلن میں نہیں رہیں گے۔ یاد رہے کہ اس نوٹ کو نوٹ بندی کے آمرانہ فیصلے کے بعد لایا گیا تھا۔ دعویٰ کیا گیا تھا اس سے کالا دھن ختم ہو جائے گا، بدعنوانی ختم ہو جائے گی، سارے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، اب اس سوچے سمجھے فیصلے کو بھی پلٹ دیا گیا ہے۔ مودی جی! آپ سے گزارش ہے کہ بچگانہ فیصلے لینا بند کریں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔