رام مندر زمین گھوٹالہ کے خلاف سادھو-سَنتوں نے کی میٹنگ، مکمل جانچ کا مطالبہ
رام مندر تعمیر کے لیے خریدی گئی زمین میں مبینہ گھوٹالہ کو لے کر ہنگامہ جاری ہے۔ الزام ہے کہ مارچ میں ایک ہی دن میں 5 منٹ کے اندر 2 کروڑ میں خریدی گئی زمین ٹرسٹ کو 18.50 کروڑ روپے میں فروخت کی گئی۔
ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لیے زمین خریداری میں مبینہ گھوٹالے کے خلاف اب کئی سادھو-سَنت ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو گئے ہیں اور انھوں نے اس پورے معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ سَنتوں نے اکھاڑا پریشد کے سابق سربراہ مہنت گیان داس کی صدارت میں ایک میٹنگ بھی کی اور زمین خریداری گھوٹالہ کی مکمل جانچ کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں سَنتوں نے کہا کہ رام مندر تعمیر کے لیے زمین خریداری کا تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے جو مناسب نہیں ہے۔ رگھوونش سنکلپ سیوا ٹرسٹ کے سربراہ سوامی دلیپ داس نے کہا کہ اس معاملے میں سبھی کو اپنی آواز اٹھانی ہوگی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’بھگوان رام کے نام کا جو سیاسی پارٹیاں غلط فائدہ اٹھا رہی ہیں، ان کی بدعنوانی کا انکشاف کرنا ہوگا۔‘‘
سوامی دلیپ داس نے کہا کہ ’’بھگوان رام معصوم بچہ ہیں اور ان کی جنم بھومی کے ساتھ ایسا کام ہو رہا ہے۔ 2 روپے کا سامان 25 روپے میں خرید کر دلالی کھائی جا رہی ہے، اس کی جانچ ہونی چاہیے۔‘‘ میٹنگ میں دگمبر اَنی اکھاڑا کے سریش داس مہاراج، اکھاڑا پریشد کے سابق سربراہ مہنت داس گیان داس مہاراج، رسک پیٹھادھیشور مہنت جنمیجے شرن مہاراج، اودھیش داس مہاراج سمیت 150 سَنت شامل ہوئے۔
واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لیے خریدی گئی زمین میں مبینہ گھوٹالہ کو لے کر محاذ کھولا ہوا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ 18 مارچ 2021 کو شام 7.10 منٹ پر 5.80 کروڑ کی مالیت والی زمین سلطان انصاری اور روی موہن تیواری کے نام پر 2 کروڑ میں خریدی گئی اور پھر اسی شام 7.15 منٹ پر یہی زمین 18.50 کروڑ روپے میں رام جنم بھومی ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری چمپت رائے کو فروخت کر دی گئی۔ انھوں نے کہا کہ روی موہن تیواری کا نام اس ایگریمنٹ میں بعد میں شامل کیا گیا اور ایسا پیسے کی بدعنوانی کو انجام دینے کے لیے کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔