جموں و کشمیر میں دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کا نوٹیفکیشن جاری، 5 ستمبر تک جمع ہوں گے کاغذات نامزدگی

جموں و کشمیر میں تین مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ جس کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انتخابات 18 ستمبر سے شروع ہوں گے۔ نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>پہلے مرحلہ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے پہنچے کانگریس امیدوار غلام احمد میر / یو این آئی</p></div>

پہلے مرحلہ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے پہنچے کانگریس امیدوار غلام احمد میر / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

سری نگر: الیکشن کمیشن نے جمعرات (29 اگست) کو جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 5 ستمبر ہے جب کہ جانچ پڑتال 6 ستمبر کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امیدوار 9 ستمبر تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ اس بار پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ 18 ستمبر کو ہوگی۔ اس کے بعد دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 25 ستمبر کو ہوگی، جبکہ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ یکم اکتوبر کو ہوگی۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوگی جو شام 6 بجے ختم ہوگی۔ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ ہریانہ میں بھی اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔


جموں و کشمیر میں جن سیٹوں پر دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہونی ہے ان میں کنگن (ایس ٹی)، گاندربل، حضرت بل، خانیار، حباکدل، لال چوک، چنا پورہ، جدی بل، عیدگاہ، سنٹرل شالٹینگ، بڈگام، بیرواہ، خان صاحب، چرار شریف، چاڈورہ، گلاب گڑھ (ایس ٹی) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریاسی، شری ماتا ویشنو دیوی، کالاکوٹ - سندر بنی، نوشہرہ راجوری (ایس ٹی)، بدھل (ایس ٹی)، تھنا منڈی (ایس ٹی)، سرنکوٹ (ایس ٹی)، پونچھ حویلی اور مینڈھر (ایس ٹی) میں بھی اسی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔

غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر میں 2014 کے بعد پہلی بار اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ یہاں کی اسمبلی 2018 میں تحلیل ہو گئی تھی۔ اس کے بعد اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کو ہٹا کر ریاست کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کر دیا گیا۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے طور پر یہاں پہلی بار ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی سیٹوں کی تعداد بھی بڑھ کر 90 ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔