پولیس حراست میں مبینہ موت پر انسانی حقوق کمیشن کا اترپردیش کو نوٹس

رپورٹس کے مطابق پولیس حراست میں مبینہ تشدد کے باعث ایک شخص کی موت ہو گئی جس کے بعد پولیس اہلکار چپکے سے اس کی لاش ضلع اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے باہر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے اتر پردیش کے جالون میں پولیس حراست میں ایک شخص کی مبینہ موت کا ازخود نوٹس لیتے ہوئےریاست کےچیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کو نوٹس جاری کیا ہے اور اس معاملے سے متعلق تفصیلی رپورٹ دو ہفتوں میں طلب کی گئی ہے۔

جمعرات کو جاری ہونے والی کمیشن کی ریلیز کے مطابق، اس نے جالون واقعے سے متعلق میڈیا رپورٹس کا از خود نوٹس لیا ہے۔ ان رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 15 جولائی کو جالون میں پولیس حراست میں مبینہ تشدد کے باعث ایک شخص کی موت ہو گئی۔ اس شخص کی موت کے بعد پولیس اہلکار چپکے سے اس کی لاش ضلع اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے باہر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ واقعے کو چھپانے کے لیے پولیس اہلکاروں نے متوفی کے خاندان کے کچھ افراد کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے لیا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ شخص پہلے سے بیمار تھا۔ میڈیا کے مطابق ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے ڈاکٹر نے وارڈ بوائے کو لاش کی اطلاع دینے کے لیے تھانے بھیجا تھا جہاں پولیس اہلکاروں نے اسے بھی تحویل میں لے لیا۔ ہسپتال عملے کی مداخلت کے بعد وارڈ بوائے کو چھوڑاگیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔