ماسک نہیں لگایا تو خیر نہیں! دہلی میں 2 دن میں 1.5 کروڑ کا جرمانہ
کورونا پروٹوکول کی خلاف ورزی پر دہلی حکومت نے لوگوں پر 2 دنوں میں 1.5 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے، مشرقی اور شمالی دہلی ماسک نہیں لگانے میں سب سے آگے ہیں
نئی دہلی: کورونا پروٹوکول کی خلاف ورزی پر دہلی حکومت نے لوگوں سے 2 دنوں میں 1.5 کروڑ روپے کا جرمانہ وصول کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کورونا ہدایات کی خلاف ورزی کے سب سے زیادہ کیس مشرقی دہلی اور شمالی دہلی سے سامنے آئے ہیں۔ 22 اور 23 دسمبر کو مشرقی اور شمالی دہلی میں ماسک نہ لگانے پر سب سے زیادہ چالان کاٹے گئے۔
کورونا پروٹوکول کی مشرقی دہلی میں 1245 اور شمالی دہلی میں 1446 خلاف ورزیاں ہوئیں، جو دہلی کے 11 اضلاع میں سب سے زیادہ ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ 2 دنوں میں ماسک نہ لگانے، جسمانی دوری اختیار نہ کرنے اور بھیڑ جمع کرنے کے 7778 معاملات کے تعلق سے مجموعی طور پر 1.5 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور مجموعی طور پر 163 ایف آئی آر بھی درج کی گئیں۔
اس بار ریاستی اور مرکزی حکومت کورونا کی تیسری لہر کے حوالہ سے کافی محتاط ہیں۔ مدھیہ پردیش کے بعد ہریانہ، گجرات، یوپی سمیت دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں رات کے کرفیو کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ قومی راجدھانی دہلی کے سروجنی نگر بازار میں بڑھتی ہوئی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے طاق و جفت قاعدہ کو اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ کے نوٹس لینے کے بعد دہلی کی سروجنی نگر مارکیٹ 25 اور 26 دسمبر کے ویک اینڈ پر طاق و جفت کی بنیاد پر کام کرے گی۔ یعنی 25 دسمبر بروز ہفتہ اور 26 دسمبر بروز اتوار یہاں دکان طاق و جفت کی بنیاد پر کھلے گی۔ سروجنی نگر بازار میں زبردست بھیڑ کی تصویریں وائرل ہو رہی تھیں جس کے بعد انتظامیہ اور تاجروں کے درمیان میٹنگ ہوئی اور یہ فیصلہ لیا گیا۔
خیال رہے کہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کی وجہ سے فروری میں کورونا کی تیسری لہر ہندوستان میں آ سکتی ہے۔ یہ تشویشناک بات تازہ ترین تحقیق میں سامنے آئی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فروری 2022 میں اومیکرون ہندوستان میں عروج پر پہنچ سکتا ہے۔ تحقیق کی بنیاد پر یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو اس بارے میں فکر کرنے کی بجائے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔