کیا مراٹھا ریزرویشن کے مسئلے پر حکومت میں اتفاق رائے ہے؟ پٹولے کا سوال
نانا پٹولے نے طنز کرتے ہوئے پوچھا کہ جس ریاست میں سب سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی ہے اسے بہترین زراعت کا ایوارڈ کیسے دیا گیا -
ریزرویشن کے معاملے کو لے کر ریاست میں آج جو کشیدگی پائی جاتی ہے اس کے لیے مہایوتی حکومت ذمہ دار ہے۔ بی جے پی نے 2014 میں مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا تھا۔ آج مرکز اور ریاست دونوں جگہ بی جے پی کی حکومت ہے۔ وہ چاہتی تو ریزرویشن دیتی۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ نے مراٹھا ریزرویشن کی کامیابی پر گلال کی اڑا کر خوشی منائی تھی۔ اس معاملے پر حکومت کے ایک وزیر نے علانیہ اس کے خلاف موقف اختیار کیا ہے۔ اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ریزرویشن کے معاملے پر حکومت کے اندر کوئی باہمی اتفاق نہیں ہے۔ یہ باتیں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہی ہیں۔
بدھ کو احاطہ اسمبلی میں ریزرویشن کے مسئلے پر کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ریزرویشن کے مسئلہ پر منعقدہ آل پارٹی میٹنگ میں اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں پر شرکت نہ کرنے کا الزام غلط ہے۔ اس سے پہلے ریزرویشن کے معاملے پر ایک آل پارٹی میٹنگ ہو چکی ہے، حکومت نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے، وجے وڈیٹی وار اپوزیشن کے لیڈر ہیں۔ ایسے میں اگر وہ جرانگے پاٹل اور او بی سی مظاہرین سے مل کر ان کی بات سننا چاہتے ہیں تو انہوں نے اپوزیشن لیڈر کا فرض ادا کیا ہے۔ حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ کیا ریزرویشن کے مسئلے پر حکومت میں اتفاق رائے ہے؟ پٹولے نے یہ بھی کہا کہ اپنے گناہوں کو چھپانے کے لیے حکومت اپنی ناکامی کا الزام اپوزیشن جماعتوں پر لگا رہی ہے۔
مہاراشٹر کو زراعت کے شعبے میں بہترین ریاست کا ایوارڈ ملنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے نانا پٹولے نے کہا کہ سب سے زیادہ کسان مہاراشٹر میں خودکشی کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر زراعت کے میدان میں پیچھے ہے۔ یہ سب کچھ گزشتہ ہفتے جاری ہونے والی اقتصادی سروے رپورٹ میں بھی واضح ہو گیا ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر کو کس بنیاد پر بہترین زرعی ریاست کا ایوارڈ دیا گیا ہے؟ یہ پوچھتے ہوئے کہ کیا مرکز کی بی جے پی حکومت نے اس ایوارڈ کے معیار میں تبدیلی کی ہے؟ نانا پٹولے نے اس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ جس ریاست میں سب سے زیادہ کسانوں نے خودکشی کی ہے اسے بہترین زراعت کا ایوارڈ دیا-
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔