’آئین جان لیجیے، دورے کا کوئی مطلب نہیں‘،حقوق انسانی کمیشن سے ناراض نتیش کمار کا سخت رد عمل

پٹنہ میں بدھ کے روز ایک تقریب میں حصہ لینے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا کہ آئین کو جان لیجیے، سمجھنا چاہیے کہ شراب بندی کرنا آئین کے تحت کس کا حق ہے۔

نتیش کمار، تصویر یو این آئی
نتیش کمار، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

بہار کے سارن ضلع میں زہریلی شراب سے ہوئی لوگوں کی موت کی جانچ کرنے پہنچی حقوق انسانی کمیشن کی ٹیم پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئین جان لیجیے، شراب بندی کس کا حق ہے یہ سمجھیے۔‘‘ انھوں نے بی جے پی کے ذریعہ مہلوکین کے کنبہ کو معاوضہ کے لیے دھرنے پر بیٹھنے اور ہنگامہ کرنے کو بھی غلط قرار دیا۔

پٹنہ میں بدھ کے روز ایک تقریب میں حصہ لینے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’آئین جان لیجیے۔ سمجھنا چاہیے کہ شراب بندی کرنا آئین کے تحت کس کا حق ہے۔ اس کو لے کر آئین میں سب کچھ صاف ہے۔‘‘ انھوں نے حقوق انسانی کمیشن کی جانچ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر زہریلی شراب سے موت کی جانچ کرنی ہے تو ان ریاستوں میں جائیں جن ریاستوں میں پہلے ہی زہریلی شراب سے اموات ہوئی تھیں، وہاں کمیشن کی ٹیم گئی تھی کیا؟ نتیش کمار نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ زہریلی شراب سے کہاں موت نہیں ہو رہی، بہار میں تو سب سے کم موت ہوئی ہے۔ بہار میں تو شراب فروخت کرنا ہی گناہ ہے۔


سارن میں زہریلی شراب سے ہوئیں اموات کو لے کر اپوزیشن کے ہنگامہ سے متعلق سوال پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ ’’یہ غلط ہے۔ انھوں نے (بی جے پی نے) کہا تھا کہ جب سب کی حمایت سے شراب بندی نافذ ہوئی ہے، تو پھر اب الگ ہو گئے تو اس کا نظریہ کیا آ رہا ہے؟‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر کوئی غیر قانونی طور سے گندی اور زہریلی شراب پی کر مرتا ہے تو اسے مزید مشتہر کرنے کی ضرورت ہے اور بتانے کی ضرورت ہے کہ اگر اس طرح کرو گے تو مرو گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔