’نتیش 43 سیٹوں پر محدود ہونے سے آگ بگولہ!‘ آر جے ڈی ایم ایل اے بلڈ پریشر مشین لے کر اسمبلی پہنچے

اس بابت جب مکیش روشن سے سوال پوچھا گیا کہ آخر وہ بلڈ پریشر کی جانچ کرنے والی مشین لے کر اسمبلی کیوں پہنچے ہیں تو انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بلڈ پریشر کا معائنہ کرنا چاہتے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار گزشتہ دنوں ریاست کی اسمبلی میں آگ بگلولہ نظر آئے۔ نتیش کمار کا یہ غصہ سیاسی گلیاروں سے لے کر سوشل میڈیا تک سرخیاں بٹور رہا ہے۔ دریں اثنا، منگل کے روز راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن اسمبلی مکیش روشن اسمبلی میں بلڈ پریشر کی مشین اور گلے میں آلہ لٹکا کر اسمبلی پہنچ گئے۔

اس بابت جب مکیش روشن سے سوال پوچھا گیا کہ آخر وہ بلڈ پریشر کی جانچ کرنے والی مشین لے کر اسمبلی کیوں پہنچے ہیں تو انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بلڈ پریشر کا معائنہ کرنا چاہتے ہیں۔ مکیش روشن نے کہا، ’’ان دنوں جس طرح سے نتیش کمار بات بات پر ناراض ہو رہے ہیں اور حزب اختلاف پر غصہ نکال رہے ہیں اس سے مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ان کا بلڈ پریشر معمول پر نہیں ہے۔ اسی کا معائنہ کرنے کے لیے میں مشین لے کر آیا ہوں۔‘‘


آر جے ڈی رکن اسمبلی نے مزید کہا، ’’ہمارے چچا نتیش کمار کا بلڈ پریشر لگاتار بڑھتا ہے۔ کل بھی وہ قانون ساز کونسل میں آر جے ڈی ایم ایل سی سبودھ رائے پر مشتعل ہوگئے تھے۔ صحافی بھائیوں پر بھی نتیش کمار کو غصہ آ رہا ہے۔ لوگ جب ان کو بہار کی حقیقت دکھاتے ہیں تو ان کو غصہ آ جاتا ہے۔‘‘

مکیش نے کہا کہ وہ بلڈ پریشر کی مشین اس لیے لے کر آئے ہیں تاکہ ان کا بلڈ پریشر معمول پر رہے اور وہ صحتیاب رہیں، جب سے نتیش کمار 43 سیٹوں پر سمٹ گیے ہیں ان کا غصہ عروج پر ہے۔ خیال رہے کہ نتیش پیر کے روز قانون ساز کونسل میں آر جے ڈی کے ایم ایل سی سبودھ رائے پر یہ الزام عائد کرتے ہوئے مشتعل ہو گئے تھے کہ انہوں نے ایوان کے ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔


اس سے قبل نتیش میڈیا سے بات کرتے ہویے ایک صحافی پر بھی بھڑک گئے تھے۔ نتیش کو ان کے ایک سوال پر غصہ آ گیا تھا۔ اس وقت بھی حزب اختلاف نے نتیش کے رویہ کو ہدف تنقید بنایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔