پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگِ بنیاد آج رکھیں گے پی ایم مودی، تعمیر پر سپریم کورٹ نے لگائی ہے روک
سینٹرل وسٹا پراجیکٹ کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر فیصلہ زیر التوا ہونے کے سبب سپریم کورٹ نے متعلقہ مقام پر کسی بھی طرح کی نئی تعمیر پر روک لگا دی ہے، عدالت نے 5 دسمبر کو عرضیوں پر فیصلہ محفوظ رکھا تھا
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی آج ملک کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے جا رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت پرانی سے کافی بڑی ہوگی اور اس کا ڈیزئن بھی مختلف ہوگا۔ اس مرتبہ عمارت کا ڈیزائن گول نہیں بلکہ سہ رخی ہوگا۔ انڈیا گیٹ کے نزدیک سنٹرل وسٹا پراجیکٹ کے تحت تیار کیے جانے والے پارلیمنٹ کے حوالہ سے منعقد ہونے والی اس تقریب میں علامتی طور پر سنگ بنیاد رکھا جائے گا لیکن اس کا تعمیری کام فی الحال سپریم کورٹ کی روک ہونے کی وجہ سے شروع نہیں کیا جا سکتا۔
پارلیمنٹ کی یہ نئی عمارت 20000 کروڑ کے سینٹرل وسٹا پراجیکٹ کا ایک اہم حصہ ہے، جس میں راشٹرپتی بھون سے انڈیا گیٹ تک پھیلے 13.4 کلومیٹر راج پتھ پر واقع سرکاری عمارتوں کی تعمیر نو یا تجدید کی جانی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی دوپہر ایک بجے علامتی طور پر نئی پارلیمنٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور بھومی پوجن (زمین کی پوجا) بھی کریں گے۔ تقریب میں اسپیکر اوم بڑلا، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، رہائش اور شہری معاملوں کے وزیر مملکت ہردیپ سنگھ پوری اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نارائن سنگھ شامل ہوں گے۔ مرکزی کابینہ وزیر، وزارئے مملکت، ارکان پارلیمنٹ سمیت تقریباً 200 لوگ لائیو ویب کاسٹ کے ذریعے سنگھ بنیاد تقریب میں موجود رہیں گے۔
سینٹرل وسٹا پراجیکٹ کے تحت تعمیر ہونے جا رہی یہ چار منزلہ عمارت 64500 مربع میٹر میں پھیلی ہوگی اور اسے تیار کرنے میں کل 971 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اس عمارت کی تعمیر کو اگست 2022 یعنی ملک کے 75 یومِ آزادی تک مکمل کر لئے جانے کی امید ہے۔
مجموزہ عمارت میں لوک سبھا کے کل 888 ارکان کے بیٹھنے کی صلاحیت ہوگی، وہیں مشترکہ اجلاس کے لئے صلاحیت کو 1224 ارکان تک بڑھایا جا سکے گا۔ ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں کل 384 ارکان بیٹھ سکیں گے اور مستقبل کے پیش نظر اس میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔ موجودہ پارلیمنٹ کی لوک سبھا میں کل 543 ارکان بیٹھ سکتے ہیں، جبکہ راجیہ سبھا میں 245 ارکان کے لئے جگہ ہے۔
گزشتہ ہفتہ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو معاملہ عدالت میں زیر التوا ہونے کے باوجود جارحانہ رفتار سے تعمیری کاموں کو آگے بڑھانے پر پھٹکار لگائی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ’’آپ سنگ بنیاد رکھ سکتے ہیں اور دستازیزی کاموں کو آگے بڑھا سکتے ہیں لیکن کوئی تعمیری کام نہیں کا جا سکتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Dec 2020, 11:50 AM