نیٹ پیپر لیک کا معاملہ یوپی پہنچا، بہار پولیس نے الہ آباد میں مارا چھاپہ

مظفر پور پولیس دو دن پہلے الہ آباد آئی، جہاں ڈاکٹر اور اس کے ملزم بیٹے کے کئی ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے۔ پولیس کی چھاپے ماری سے قبل ہی ڈاکٹر اور اس کا بیٹا دونوں فرار ہو گئے۔

<div class="paragraphs"><p>نیٹ دھاندلی کے خلاف احتجاج / آئی اے این ایس</p></div>

نیٹ دھاندلی کے خلاف احتجاج / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے ہونے والے نیٹ امتحان کے پیپر لیک کا معاملہ اب اتر پردیش پہنچ چکا ہے۔ ملزمین کو پکڑنے کے لیے بہار پولیس نے الہ آباد (پریاگ راج) میں چھاپہ مارا لیکن وہ نہیں ملے۔ بہار پولیس ایک ڈاکٹر اور اس کے بیٹے کو تلاش کر رہی ہے۔ ڈاکٹر پر الزام ہے کہ اس نے نیٹ کا امتحان دلانے کے لیے اپنے بیٹے کی جگہ پر جودھپور ایمس کے ایک طالب علم کی ’خدمات‘ حاصل کی تھیں۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کے مطابق ملزم ڈاکٹر کے بارے میں اطلاع ملی ہے کہ وہ آرتھوپیڈک سرجن ہے۔ الہ آباد میں اس کا ایک اسپتال بھی ہے۔ ڈاکٹر نے اپنے بیٹے کے نیٹ امتحان میں شرکت کے لیے درخواست فارم بھی بھرا تھا۔ ڈاکٹر درخواست دینے سے پہلے ہی پیپر لیک کرنے والے گروپ سے رابطے میں تھا۔ ڈاکٹر نے اپنے بیٹے کی جگہ جودھ پور ایمس کے ایک طالب علم سے امتحان دلوایا تھا۔ درخواست فارم میں ڈاکٹر کے بیٹے کی جگہ جودھپور ایمس کے طالب علم کی تصویر لگائی گئی تھی۔ اس کا فرضی آدھار کارڈ تیار کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر کے بیٹے کا امتحان دینے کا سنٹر بہار کے مظفر پور کے ڈی اے وی کالج میں تھا۔


ڈی اے وی کالج میں امتحان کے دوران جعلی امیدوار کو پکڑ بھی لیا گیا تھا مگر وہ پکڑے جانے کے باوجود سرکاری عملے کی لاپرواہی کی وجہ سے فرار ہو گیا تھا۔ معاملے کی جانچ کر رہی مظفر پور پولیس دو دن پہلے الہ آباد آئی۔ یہاں ڈاکٹر اور اس کے ملزم بیٹے کے کئی ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے۔ پولیس کی چھاپے ماری سے قبل ہی ڈاکٹر اور اس کا بیٹا دونوں فرار ہو گئے۔ پولیس کو ملزم آرتھوپیڈک سرجن کے ہسپتال جانے کی بھی اطلاع ملی ہے۔ ڈاکٹر کا نام آر پی پانڈے ہے۔ الہ آباد کے ہی نینی علاقے میں اس کا ایک اسپتال ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔