نیٹ کا امتحان دوبارہ لیا جانا چاہئے، گریس مارکس دینا غلط: وزیر اعلیٰ کرناٹک

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کو نیٹ کا امتحان دوبارہ منعقد کرنے کی وکالت کرنے ہوئے کہا کہ گریس مارکس دینا غلط ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کو نیٹ کا امتحان دوبارہ منعقد کرنے کی وکالت کرنے ہوئے کہا کہ گریس مارکس دینا غلط ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ نیٹ امتحان میں ان طلباء کے ساتھ غلط ہوا جنہوں نے سخت محنت کی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’طلباء کو پاس کرنے کے لئے گیرس مارکس نہیں دینا چاہئے۔ گریس مارکس دینا غلط ہے، اس سے اجتناب کرنا چاہئے۔ اس معاملہ پر میں پہلے ہی اپنا بیان دے چکا ہوں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’میں نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور دوبارہ امتحان کرانے کی اپیل کی ہے۔ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) نے صحیح طریقے سے امتحان نہیں لیا ہے۔ طلباء کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔‘‘

مرکزی کابینہ میں جنوبی ہند کے 8 وزراء کو شامل کیے جانے پر ایک سوال کے جواب میں سدارامیا نے کہا، ’’بی جے پی چاہے کتنی ہی کوشش کرے، وہ آر ایس ایس کے زیر اثر ہونے کی وجہ سے جنوبی ہندوستان میں حمایت حاصل نہیں کر پائے گی۔ بی جے پی آر ایس ایس کی سیاسی حریف ہے لیکن ہندوستان کا جنوبی حصہ اس کی حمایت نہیں کرے گا۔‘‘


سیاسی مخالفین کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سی بی آئی کے غلط استعمال کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’بی جے پی شروع سے ہی لوگوں کو نشانہ بنانے کے لئے ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال کرتی رہی ہے۔‘‘

کانگریس کے خلاف سیاسی انتقام کے الزامات، خاص طور پر سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا کے خلاف جاری وارنٹ گرفتاری پر انہوں نے کہا، ’’جب ہمارے خلاف مقدمات درج کیے جاتے ہیں، کیا وہ بھی نشانہ بنانا نہیں ہے؟ میرے خلاف، نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار اور راہل گاندھی کے خلاف درج مقدمار پر آپ کیا کہیں گے؟ راہل گاندھی کی پارلیمنٹ رکنیت کی منسوخی کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ یہ محبت کی سیاست ہے یا نفرت کی؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔