نائب سنگھ سینی نے داخلہ اورخزانہ کی وزارت اپنے پاس رکھیں، انل وج کو دی توانائی اور ٹرانسپورٹ کی وزارت

نائب سنگھ سینی نے 17 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لی تھی،  تب سے محکموں کی تقسیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں جاری تھیں۔ اب وزیراعلیٰ نے محکموں کی تقسیم کر دئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے اتوار یعنی 21 اکتوبر کی رات وزراء میں قلمدان تقسیم کئے۔ وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے داخلہ اور خزانہ   کے قلمدان اپنے پاس رکھے ہیں۔ جبکہ انل وج کو توانائی اور ٹرانسپورٹ کے محکمے دیے ہیں۔ وج منوہر لال کھٹر کی حکومت میں وزیر داخلہ تھے۔

سینی 12 محکموں کا چارج سنبھالیں گے۔ داخلہ اور خزانہ  کے علاوہ ان کے پاس پلاننگ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ اور اربن اسٹیٹ، اطلاعات، تعلقات عامہ اور قانون کی وزارتیں ہیں۔مرکزی وزیر راؤ اندرجیت سنگھ کی بیٹی آرتی راؤ کو صحت، راؤ نربیر کو صنعت اور ماحولیات، اروند شرما کو جیل اور کرن چودھری کی بیٹی شروتی چودھری کو خواتین اور بچوں کی ترقی کا محکمہ دیا گیا ہے۔


ادھر کرشنا لال پنوار کو ترقی اور پنچایت اور مائنز، مہیپال ڈھانڈا کو تعلیم، وپل گوئل کو ریونیو کا محکمہ دیا گیا ہے۔شیام سنگھ رانا زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کو سنبھالیں گے جبکہ رنبیر گنگوا پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کا محکمہ سنبھالیں گے۔ کرشنا کمار بیدی کے پاس سماجی انصاف، بااختیار بنانے اور درج فہرست ذات اور پسماندہ طبقے کی بہبود کے قلمدان ہیں۔

ریاستی وزیر (آزادانہ چارج) راجیش ناگر کو خوراک، شہری سپلائی اور صارفین کے امور کی وزارت دی گئی ہے۔ ریاستی وزیر گورو گوتم (آزادانہ چارج) نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور انٹرپرینیورشپ اور کھیل کے محکموں کو سنبھالیں گے۔


17 اکتوبر  کو نائب سنگھ سینی نے وزیر  اعلی کے طور پر حلف لیا تھا۔ ان کے ساتھ گورنر نے 13 دیگر رہنماؤں کو بھی عہدے کا حلف دلایا تھا۔ ان میں انل وج، کرشنا لال پنوار، راؤ نربیر، مہیپال دھندھا، وپل گوئل، اروند شرما، شیام سنگھ رانا، رنویر گنگوا، کرشنا بیدی، شروتی چودھری، آرتی سنگھ راؤ، راجیش ناگر اور گورو گوتم شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔