چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ لوگوں نے مرمو کو اپنی حالت زار بتائی

ماؤنوازوں کے حملوں میں ہزاروں لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور سینکڑوں معذور ہو چکے ہیں۔ بارودی سرنگوں اور بم دھماکوں نے ان کی زندگیوں کو تباہ کردیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویریو این آئی</p></div>

تصویریو این آئی

user

یو این آئی

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ہفتہ کو یہاں راشٹرپتی بھون میں چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ لوگوں نے ملاقات کے دوران بتایا کہ کس طرح ماؤنوازوں کے حملوں نے ان کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔ اس ملاقات کا یہ مطلب بھی تھا کہ نکسلی تشدد سے متاثرہ لوگوں کے مسائل کو ملک کی سپریم پاور کے سامنے رکھنا اور بستر کو ماؤنواز کی دہشت سے آزاد کرنے کی اپیل کرنا۔

چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ بستر علاقے سے آئے 70 لوگوں کا ایک وفد، وزیر اعلی وشنو دیو سائی کی حساس پہل کے تحت، اپنی حالت زار کے حوالے سے صدر دروپدی مرمو سے ملنے پہنچا۔ ان کے چہرے پر برسوں کے جبر کے نشان تھے لیکن اب اس کی آنکھوں میں امید کی کرن دکھائی دے رہی تھی۔


وفد نے صدر جمہوریہ کو بتایا کہ بستر کے لوگ پچھلی چار دہائیوں سے ماؤ نواز دہشت گردی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ ماؤنوازوں کے حملوں میں ہزاروں لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور سینکڑوں معذور ہو چکے ہیں۔ بارودی سرنگوں اور بم دھماکوں نے ان کی زندگیوں کو تباہ کردیا ہے۔ ان دھماکوں سے نہ صرف جسمانی نقصان پہنچا ہے بلکہ ذہنی طور پر بھی وہ مکمل طور پر ٹوٹ چکے ہیں۔

نمائندوں نے کہا کہ ماؤنوازوں نے ان کے گھر، زمین اور ثقافت کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ بستر میں 8000 سے زیادہ لوگ گزشتہ ڈھائی دہائیوں میں ماؤ نوازوں کے تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں۔ آج بھی بہت سے لوگ نکسلیوں کے خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ جہاں ملک کے دیگر حصوں میں لوگ آزادی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، وہیں بستر کے لوگ اپنی سرزمین اور بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔


محترمہ مرمو نے نکسل متاثرین کی حالت زار کو سنجیدگی سے سنا اور یقین دلایا کہ حکومت بستر میں امن اور ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بستر کے لوگوں کے بہتر مستقبل کے لئے پوری طرح پرعزم ہے اور انہیں جلد ہی راحت ملے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔