راہل گاندھی کو دھمکی معاملہ میں مہاراشٹر کانگریس کے وفد نے گورنر سے کی ملاقات، وزیر اعلیٰ شندے پر سنگین الزام عائد

کانگریس لیڈران نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر اس معاملے میں خاموش تماشائی بنے رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بونڈے اور گائیکواڈ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مہاراشٹر کانگریس کا نمائندہ وفد گورنر کو عرضداشت پیش کرتے ہوئے، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

مہاراشٹر کانگریس کا نمائندہ وفد گورنر کو عرضداشت پیش کرتے ہوئے، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کی مہاراشٹر یونٹ کے ایک نمائندہ وفد نے ہفتہ کے روز ریاست کے خراب نظامِ قانون کو لے کر گورنر سی پی رادھاکرشنن سے ملاقات کی۔ اس موقع پر راہل گاندھی کو دھمکی دینے والے برسراقتدار اتحاد کے لیڈران کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

کانگریس کے نمائندہ وفد میں ریاستی یونٹ کے چیف نانا پٹولے، اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد وجئے وڈیٹیوار، کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر باباصاحب تھوراٹ، کانگریس کی ممبئی یونٹ کی چیف ورشا گائیکواڈ اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان شامل تھے۔ گورنر کو دیے گئے عرضداشت میں کانگریس نے کہا کہ ان دھمکیوں کے سبب راہل گاندھی کی جان کو خطرہ ہے، لیکن رکن اسمبلی سنجے گائیکواڈ اور راجیہ سبھا رکن انل بونڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔


کانگریس لیڈران نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر اس معاملے میں خاموش تماشائی بنے رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بونڈے اور گائیکواڈ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ پارٹی کے مطابق گورنر رادھا کرشنن نے وفد میں شامل لیڈران سے کہا ہے کہ وہ محکمہ داخلہ سے راہل گاندھی کو دھمکی دینے کے معاملے میں سکت کارروائی یقینی بنانے کے لیے کہیں گے۔

عرضداشت میں کسانوں کے مسائل کو بھی سامنے رکھا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کو کسانوں کو فوری راحت دینی چاہیے کیونکہ کثیر بارش کے سبب چھ لاکھ ہیکٹیر سے زیادہ علاقہ میں لگی فصل برباد ہو گئی ہے۔ کانگریس لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے بارش اور سیلاب کے بعد آندھرا پردیش و تلنگانہ کا دورہ کیا ہے، لیکن مہاراشٹر کو کسی طرح کی مدد نہیں ملی ہے۔ علاوہ ازیں عرضداشت میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی مورتی ٹوٹنے اور بدلاپور کے ایک اسکول میں دو نابالغ لڑکیوں کے مبینہ جنسی استحصال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گورنر کو شندے حکومت کو ضروری ہدایات دینی چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔